لکھنؤ میں خوفناک سڑک حادثہ، پانچ افراد ہلاک، دس سے زائد زخمی

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ جائے وقوعہ پر جائیں اور امدادی کاموں کو تیز کریں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ کے کاکوری میں ایک خوفناک سڑک حادثہ پیش آیا۔ روڈ ویز کی بس بے قابو ہو کر 50 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس حادثے میں 5 افراد ہلاک اور 10 سے زائد زخمی بتائے گئے ہیں۔ حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حکام کو موقع پر جانے اور امدادی کام تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کل یعنی 11 ستمبر کی شام تقریباً 54 مسافروں کو لے کر ایک بس ہردوئی سے لکھنؤ کے لیے روانہ ہوئی۔ کاکوری کے تکیت گنج کے قریب یہ ایک ٹینکر سے ٹکرا گئی۔

کاکوری علاقے میں الٹنے والی بس پر ڈپٹی سی ایم او لکھنؤ اور کاکوری سی ایچ سی کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کپل دیو مشرا نے کہا، "یہاں تیرہ مریضوں کو لایا گیا تھا، انہیں معمولی چوٹیں آئی تھیں، کچھ کے فریکچر تھے اور ان کا علاج کیا گیا ۔ ایک مریض نارمل تھا، اسے معمولی چوٹیں تھیں اس لیے اس کے گھر والے اسے لے گئے۔ ‘‘  ڈی ایم وشاک جی آئیر نے کہا، "کاکوری علاقے میں ایک سڑک حادثہ ہوا ہے۔ ہردوئی سے لکھنؤ آنے والی کیسرباغ ڈپو کی ایک بس مین روڈ پر حادثے کا شکار ہوگئی۔ بس کنٹرول کھو کر کھائی میں جا گری، ہم ابھی بھی جائے حادثہ پر ہیں۔ تمام زخمیوں کو سی ایچ سی کاکوری بھیجا گیا ہے اور کچھ لوگ جو شدید زخمی ہیں انہیں طبی مرکز میں بھیجا گیا ہے۔‘‘


ان کا مزید کہنا تھا کہ "انتظامیہ کے اہلکار امدادی کاموں کے لیے وہاں موجود ہیں۔ ہمارے پاس ابتدائی معلومات کے مطابق پانچ افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ باقی جو شدید زخمی ہیں، کو ہم نے ٹراما سینٹر ریفر کر دیا ہے۔ ان کے بہتر علاج کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ کاکوری سی ایچ سی میں داخل افراد کا علاج جاری ہے۔ ہمارے لوگ وہاں بھی نگرانی کر رہے ہیں۔"

کاکوری علاقے میں الٹنے والی بس کے بارے میں پولس کمشنر امریندر کمار سینگر نے کہا، "ہردوئی سے لکھنؤ جانے والی بس کاکوری تھانہ علاقے میں الٹ گئی۔ قیصر باغ ڈپو کی بس الٹ گئی۔ اس حادثے میں اب تک کل 5 لوگوں کی موت کی اطلاع ہے۔ 10-12 لوگ ابھی بھی زخمی ہیں، راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے۔" (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔