کٹھوعہ میں انکاؤنٹر: پانچ ملی ٹینٹ ہلاک، چار پولیس اہلکار شہید

کٹھوعہ کے جنگلات میں ملی ٹینٹ کے خلاف جاری آپریشن میں پانچ ملی ٹینٹ مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ آپریشن میں سات سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>انکاؤنٹر / فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کٹھوعہ: جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے جنگلات میں جاری ملی ٹینٹ مخالف آپریشن میں سکیورٹی فورسز کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ دو روز سے جاری مہم میں اب تک پانچ ملی ٹینٹ مارے جا چکے ہیں، جبکہ پولیس کے چار جوان شہید ہو گئے۔ آج جنگل سے دو اور ملی ٹینٹ کی لاشیں برآمد ہوئیں، جبکہ ڈرون کی مدد سے ایک لاپتہ پولیس اہلکار کا بھی جسد خاکی ملا، جس کے بعد شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔

اس تصادم میں سات سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جن میں ڈپٹی ایس پی بارڈر دھیرج کٹوچ اور فوج کے ایک پیرا کمانڈو شامل ہیں۔ تمام زخمیوں کو فوری طور پر جموں شہر کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جبکہ ڈپٹی ایس پی کا علاج کٹھوعہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں جاری ہے۔

صبح کے وقت سکیورٹی فورسز نے آپریشن کو پھر سے شروع کیا۔ پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے مختلف اطراف سے علاقے میں داخل ہو کر ملی ٹینٹ کی تلاش جاری رکھی۔ ذرائع کے مطابق، جنگل میں مزید دو ملی ٹینٹ کے چھپے ہونے کا خدشہ ہے۔ پہلے انہیں مردہ سمجھا جا رہا تھا، لیکن ڈرون کیمروں میں ان کی لاشیں نظر نہیں آئیں، جس کے بعد تلاش تیز کر دی گئی۔


سرکاری ذرائع کے مطابق، جمعرات کی صبح صفیان جکھولے گاؤں میں مقامی شہریوں نے ملی ٹینٹوں کی موجودگی دیکھی اور فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ ڈپٹی ایس پی دھیرج کٹوچ کی قیادت میں ایس او جی اور مقامی پولیس نے سرچ آپریشن شروع کیا۔ اس دوران ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ ملی ٹینٹ کے پاس ایم4 کاربائن جیسے جدید ہتھیار تھے۔

شدید مقابلے کے بعد، فوج کے پیرا کمانڈوز کو فضائی مدد سے اتارا گیا اور اضافی فورسز کو علاقے میں تعینات کیا گیا۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، "ہم جموں و کشمیر پولیس کے ان جانباز سپاہیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے مادر وطن کے تحفظ میں اپنی جان قربان کر دی۔"

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز ملی ٹینٹ کے خاتمے کے لیے پوری طرح مستعد ہیں اور آپریشن کامیابی سے جاری ہے۔ مڈبھیڑ میں جموں و کشمیر پولیس کا اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی)، فوج اور سی آر پی ایف شامل ہے۔ سکیورٹی فورسز علاقے میں باقی ملی ٹینٹ کی تلاش میں مسلسل چھان بین کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔