منی پور میں ایک مرتبہ پھر بھڑکی تشدد کی آگ، بی جے پی کے دفتر میں توڑ پھوڑ اور پتھراؤ

دوسری جانب ریاست میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر سابق آرمی چیف نے وزیر اعظم مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منی پور میں حالات کشیدہ</p></div>

منی پور میں حالات کشیدہ

user

قومی آوازبیورو

امپھال: منی پور میں میتئی اور کوکی قبائل کے درمیان نسلی تشدد کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ شرپسندوں نے جمعہ (16 جون) کی رات تھونگجو میں بی جے پی کے دفتر پر حملہ کیا۔ صرف اتنا ہی نہیں دفتر میں پتھراؤ اور توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دفتر کے پنکھے توڑ دیئے گئے ہیں۔ شرپسندوں نے بی جے پی کے جھنڈوں کو اکھاڑا اور پھینک دیا۔

دوسری جانب ریاست میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر سابق آرمی چیف نے وزیر اعظم مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ منی پور کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے سابق آرمی چیف وید پرکاش ملک نے کہا کہ منی پور میں امن و امان کی صورتحال پر اعلیٰ سطح پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔


قبل ازیں، 15 جون کو ایک ہجوم نے امپھال میں مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ آر کے رنجن سنگھ کی رہائش گاہ پر توڑ پھوڑ کی تھی۔ شرپسندوں نے اسی رات نیو چیکون میں دو گھروں کو بھی نذر آتش کر دیا۔ جس کے بعد سیکورٹی فورسز کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔ اس کے علاوہ ہجوم نے 14 جون کو امپھال کے لامفیل علاقے میں خاتون وزیر نیمچا کپجن کی سرکاری رہائش گاہ کو بھی آگ لگا دی تھی۔

واضح رہے کہ منی پور میں 3 مئی کو کوکی قبائلی برادری کی ریلی کے بعد ریاست میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ یہ ریلی ریاست کی اکثریتی میتئی برادری کو قبائلی درجہ دینے کے خلاف احتجاج میں بلائی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں تشدد کی وجہ سے اب تک 100 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں، جب کہ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔