پکڑی گئی ’چوکیدار‘ کی چوری، درج ہو مودی پر ایف آئی آر: کانگریس

نریندر مودی کے کہنے پر قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے 12 اور 13 جنوری 2016 کو رافیل جنگی جہازوں کی قیمت طے کی ،جبکہ وہ اس کے لیے بااختیار نہیں تھے۔

رندیپ سرجے والا کی فائل تصویر
رندیپ سرجے والا کی فائل تصویر
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہاہے کہ رافیل سودے میں تازہ انکشاف سے واضح ہوگیاہے کہ وزیراعظم نریندرمودی نے عہدے کاناجائز استعمال کیاہے اور دفاعی خرید کےسبھی ضابطوں کونظر انداز کرکے سرکاری خزانہ کوبھی نقصان پہنچایاہے اس لیے ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہئے۔

کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے بدھ کےروز یہاں پارٹی کی معمول کی پریس بریفنگ میں کہاکہ رافیل خرید پر بات چیت کےلیے تشکیل آئی این ٹی کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ وزیراعظم دفتر اس سودے میں براہ راست طورپر اور غلط طریقہ سے شامل رہاہے اور اس نے ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ نریندر مودی کے کہنے پر قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے 12 اور 13 جنوری 2016 کو رافیل جنگی جہازوں کی قیمت طے کی ،جبکہ وہ اس کے لیے بااختیار نہیں تھے۔

سرجے والا نے کہاکہ مودی حکومت نے 36 رافیل جنگی جہازوں کی قیمت 63 ہزار 450 کروڑ روپئے طے کی تھی ۔یہ شرح کانگریس کی قیادت والی حکومت کے وقت 126 طیاروں کی شرح کے مقابلہ کافی زیادہ ہے۔ نریندر مودی نے اس سودے میں ملک کو تو نقصان پہنچایا ہی ساتھ ہی رافیل بنانے والی کمپنی داسو کی 4305 کروڑ روپئے کی بینک گارنٹی ختم کرکے اسے براہ راست فائدہ پہنچایا ہے۔
انھوں نے کہاکہ رافیل خرید سودے میں نریندر مودی کےسبھی ضابطوں کو نظر انداز کرکے اور پوری طرح سے من مانی کرنے کی وجہ سے سرکاری خزانہ کو کافی نقصان ہواہے ۔اس نقصان کےمدنظر اب وقت آگیاہے کہ نریندر مودی کےخلاف رافیل گھپلہ میں ایف آئی آر درج ہونی چاہئے اور معاملہ کی جانچ کی جانی چاہئے۔

یہ پوچھنے پر کہ کیا کانگریس نریندر مودی کےخلاف ایف آئی آر درج کررہی ہے، سرجے والا نے کہا، ’’ تازہ انکشاف کا ابھی پہلا دن ہے ۔وزیراعظم اس معاملہ میں قصور وار ہیں اور انھیں عہدے کےوقار کو ذہن میں رکھتے ہوئے سبھی شواہد کےساتھ سامنے آکر کہنا چاہئے کہ اس سودے سے انکی وجہ سے ملک کو کافی مالی نقصان ہواہے ۔وہ کہیں کہ اس پورے معاملہ کی جانچ کےلیے ایف آئی آر درج ہو۔‘‘

کانگریس ترجمان نے کہاکہ اس سودے میں کس طرح سے ضابطوں کی خلاف ورزی کرکے بدعنوانی ہوئی ہے اس کی ایک بڑی مثال یہ ہے کہ ملک کی وزارت خزانہ ،وزارت دفاع اور وزارت قانون نے کہاتھا کہ بینک گارنٹی ہونی چاہئے لیکن اسے ختم کیاگیا۔کمٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی )نےبھی کہاہے کہ حکومت نے داسو کمپنی کو تحفہ دیاہے اور سوال کیاہے کہ رافیل بنانے والی کمپنی کو یہ فائدہ کیوں پہنچایاگیاہے ۔

انھوں نے کہاکہ نریندر مودی نے بینک گارنٹی کا ضابطہ ختم کرکےنہ صرف رافیل بنانے والی فرانس کی کمپنی داسوکو ہزاروں کروڑ روپئے کا فائدہ پہنچایاہے بلکہ ملک میں دفاعی سودے کے تحت آنے والی تکنیک کو بھی آنے سے روکا ہے ۔
انھوں نے 36جنگی جہازوں کا جو سودہ کیاہے اس میں رافیل بنانے کی تکنیک ہندستان کو دیے جانے کا ذکر نہیں ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Mar 2019, 5:10 PM