شمشان گھاٹ حادثہ: 25 لوگوں کی موت، ٹھیکیدار اور افسران کے خلاف ایف آئی آر درج

حادثہ کے بعد اس طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا شمشان گھاٹ کے شیڈ کی تعمیر میں کوئی گھوٹالہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اتنے لوگوں کی جان گئی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

غازی آباد سے ملحقہ مراد نگر میں شمشان گھاٹ کی چھت گرنے سے مرنے والوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔ پولیس نے ٹھیکدار اور نگرپالیکا کے افسران کے خلاف اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔واضح رہے ابھی تک اس معاملہ میں کسی کی کوئی گرفتاری کی اطلاع نہیں ہے۔

اے بی پی کی خبر کے مطابق مراد نگر نگر پالیکا کے ای او، جونیئر انجینئر، سپر وائزر اور ٹھیکیدار کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔ ان لوگوں کی لاپروائی کی وجہ سے دو درجن سے زیادہ لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے معاملہ کی رپورٹ مانگی ہے۔ ادھر وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس معاملہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔


واضح رہے کل آخری رسومات ادا کرنے کے لئے مرنے والے کے عزیز و اقارب شمشان گھاٹ پہنچے تھے اور باش سے بچنے کے لئے یہ لوگ ایک شیڈ کے نیچے کھڑے ہو گئے تھے لیکن یہ شیڈ ان کی موت کی خبر لے کر آیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا شیڈ نیچے آ گرا، جس میں وہاں کھڑے لوگ اس کے نیچے دب گئے۔ ان لوگوں میں سے 25 افراد کی موت ہو گئی اور کئی لوگ زخمی ہیں۔

حادثہ کے بعد اس طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا شمشان گھاٹ کے شیڈ کی تعمیر میں کوئی گھوٹالہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے اتنے لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق تین مہینے پہلے ہی اس شمشان گھاٹ پر چھت ڈالی گئی تھی۔ اس میں بدعنوانی کے پہلو کی تصدیق تو پوری رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی ہو پائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔