ستارہ خاتون ڈاکٹر خودکشی کیس میں پی ایس آئی معطل، دونوں ملزمان فرار

خودکشی کرنے والی خاتون ڈاکٹر نے اپنے ہاتھ پر موت کی وجہ لکھی اور دو افراد پر جنسی استحصال اور ذہنی ہراسانی کے سنگین الزامات لگائے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ستارہ ضلع کے پھلٹن سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کی خودکشی کے معاملے میں سب کو حیران کرنے والا موڑ آگیا ہے۔ خودکشی کرنے والی خاتون ڈاکٹر نے اپنے ہاتھ پر موت کی وجہ لکھی اور دو افراد پر جنسی استحصال اور ذہنی ہراسانی کے سنگین الزامات لگائے۔ اس سنسنی خیز واقعہ نے پورے ضلع پولیس کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ستارہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) تشار دوشی سے واقعہ کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے متعلقہ پولیس افسر کو فوری طور پر معطل کرنے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔ جس کے بعد پی ایس آئی گوپال بدنے کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔

ستارہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تشار دوشی نے کہا، ’’ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ ایک ملزم پی ایس آئی گوپال بدنے ہے، جو پھلٹن دیہی پولیس اسٹیشن میں تعینات تھا، دوسرا ملزم پرشانت بنکر ہے، جو ایک عام شہری ہے۔ ہم نے گوپال بدنے کو معطل کر دیا ہے اور پولیس کی ٹیمیں دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے روانہ کر دی گئی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا  کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔


مہاراشٹر خواتین کمیشن کی چیئرپرسن روپالی چاکنکر نے کہا، "یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت اور اشتعال انگیز ہے۔ میں نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ ملزم پولیس انسپکٹر گوپال بدنے اور پرشانت بنکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "دونوں ملزمان مفرور ہیں۔ ان کی تلاش کے لیے دو خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، اور پولیس کی ایک ٹیم نے پہلے ہی ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مزید حقائق سامنے آئیں گے، جس سے تفتیش میں آسانی ہوگی۔‘‘

امور داخلہ کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر نے کہا کہ پھلٹن کے سب ڈسٹرکٹ آفس کی ایک خاتون نے خودکشی کر لی ہے۔ ایک خودکشی نوٹ ملا ہے جس میں ایک پولیس افسراور ایک عام شہری کا نام درج ہے۔ میں نے ستارہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سے فون پر بات کی ہے اور انہیں فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے اور قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں جو بھی ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔