’کورونا وبا سے گھبراہٹ، انسانی فطرت کا تقاضہ‘

مولانا پیر نقشبندی نے کہا کہ آج ہر گھر مصیبت اور پریشانی میں مبتلا ہے کیوںکہ دیکھتے ہی دیکھتے کیا بوڑھا کیا جوان، کیا بچہ، کیا چھوٹا، کیا بڑا سب ہی ایک پل میں موت کی آغوش میں جا رہے ہیں۔

کشمیر: کورونا سے وفات پانے والے مریض کی نماز جنازہ ادا کرتے فرزندان توحید / UNI
کشمیر: کورونا سے وفات پانے والے مریض کی نماز جنازہ ادا کرتے فرزندان توحید / UNI
user

یو این آئی

حیدرآباد: عالمی قرآنی و روحانی مہم کے محرک مولانا پیر سید شبیر نقشبندی افتخاری نے آج کووڈ۔19 کورونا وائرس کی دنیا بھر میں وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے گھبراہٹ اور پریشانی کو فطرت انسانی کا تقاضہ قرار دیا۔ مولانا پیر نقشبندی نے کہا کہ ساری انسانیت خطرناک جان لیوا بیماری کی وجہ سے ان حالات سے دو چار ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے اور تاریخ انسانیت اس بات کی شاہد ہے کہ جب سے یہ دنیا قائم ہوئی ہے۔ ہردور میں ایسے حالات پیش آتے رہے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہمت اورعزم مصمم کے ساتھ ہر آنے والی تکلیف سے راحت کے لیے بہترعلاج کے ساتھ دوا کا استعمال کریں اور ہر وقت ہر پل اپنے رب کریم کو جو 70 ماؤں کی محبت رکھنے والی وہ ذات خداوندی سے آہ وزاری، اشک بار آنکھوں کے ساتھ دعا کرتے ہوئے اپنے رب کومنائیں تو یقیناً ہر آنے والی بلا و آفت سے چھٹکارہ ممکن ہے۔


مولانا پیر نقشبندی نے کہا کہ آج ہر گھر مصیبت اور پریشانی میں مبتلا ہے کیوںکہ دیکھتے ہی دیکھتے کیا بوڑھا کیا جوان، کیا بچہ، کیا چھوٹا، کیا بڑا سب ہی ایک پل میں موت کی آغوش میں جا رہے ہیں۔ مگراللہ کا شکرہے کہ بہت سے اس مرض سے شفایاب بھی ہو رہے ہیں، اس لیے ہمیں اللہ کی مرضی کے تابع ہوکر دعا اور دوا کوجاری رکھنا چاہیے۔

مولانا پیر نقشبندی نے دورحاضرمیں سوشل میڈیا کو خیرو شر کا موجب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بندے خوش نصیب ہیں جو اپنی توانائیاں سوشل میڈیا پرخیر کے پیام کو پہنچانے کی جستجومیں ہیں، لیکن بدبخت وہ ہے جودانستہ یا نادانستہ طور پر شر کی خبروں کو پھیلا کر اس مرض کے دوران جو پہلے ہی مشکل حالا ت سے دو چار ہے وہ انہیں مزید ذہنی اذیت میں مبتلا کرنے کے باعث ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔