حاملہ خواتین پر مضر اثرات پیدا کر رہا ’کورونا کا خوف‘، تحقیق میں کئی اہم باتوں کا انکشاف

محققین نے حاملہ خواتین اور بچے کو جنم دے چکی خواتین کے سروے کے بعد کئی طرح کی بیماریوں کے خدشات میں اضافہ کا انکشاف کیا ہے۔ اس تازہ تحقیق کے نتائج کو ’سائیکو ریویو‘ رسالہ میں شائع کیا گیا ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

کورونا بحران نے پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے اور بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر تقریباً ہر شعبہ حیات کو متاثر کیا ہے۔ محققین لگاتار مختلف پہلوؤں پر تحقیق کر رہے ہیں جس سے روزانہ نئی نئی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔ ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ کورونا کا خوف حاملہ خواتین پر کئی مضر اثرات مرتب کر رہا ہے۔ محققین نے کہا ہے کہ کووڈ-19 سے جڑے مسائل اور صحت کی فکر نے حاملہ خواتین کے ڈپریشن، ٹینشن اور پوسٹ-ٹرامیٹک اسٹریس ڈِس آرڈر کی شرح کو گہرا کر دیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ محققین نے حاملہ خواتین اور بچے کو جنم دے چکی خواتین کے سروے کے بعد کئی طرح کی بیماریوں کے خدشات میں اضافہ کا انکشاف کیا ہے۔ اس تازہ تحقیق کے نتائج کو ’سائیکو ریویو‘ رسالہ میں شائع کیا گیا ہے۔ تحقیق میں بریگھم اینڈ وومین ہاسپیٹل کے محققین شامل ہوئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈِس آرڈر دماغی صحت سے جڑا مسئلہ ہے۔ یہ کسی ایسے بھیانک واقعہ سے پیدا ہوتا ہے جسے شخص نے خود تجربہ کیا ہوتا ہے یا دیکھا ہوتا ہے۔


سائکیٹری محکمہ اور محکمہ امراض اطفال سے منسلک کنڈی لیو نے کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ مدت حمل میں خواتین کو خاص طور سے ذہنی صحت کی فکر کا جوکھم ہوتا ہے۔ ہم بنیادی طور سے دیکھنا چاہتے تھے کہ وبا سے جڑے کون سے فیکٹر کا تعلق ذہنی صحت علامتوں کے ساتھ ہو سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔