کسان تحریک: حکومت اور کسان لیڈران کے درمیان تیسری ملاقات آج ہوگی

ہزاروں کسان اپنے فصلوں پر ایم ایس پی کی قانونی ضمانت، کسانوں کے قرضوں کی معافی اور احتجاج کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے قومی راجدھانی کا رخ کرنے پر اٹل ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پنجاب اور ہریانہ کے درمیان بین ریاستی سرحد پر بدھ کو دوسرے دن بھی سخت حفاظتی انتظامات جاری رہے۔ دریں اثنا، کسان تنظیموں اور مرکز کے درمیان جمعرات کو تیسری ملاقات ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ شام کو مرکزی وزراء ارجن منڈا اور پیوش گوئل کے ساتھ پنجاب حکومت کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کا منصوبہ بنایا گیا تھا تاکہ کسان لیڈروں کے ساتھ عملی طور پر بات چیت کی جا سکے۔

ریاستی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ احتجاج کرنے والے کسان اپنے نامکمل مطالبات بشمول فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت پر اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے قومی دارالحکومت کی طرف بڑھ رہے تھے، تو مرکز نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی۔ بات چیت کے ایک اور دور کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ ’اس مسئلہ کو مناسب طریقے سے طے کیا جا سکے۔‘


گزشتہ دو دنوں کے دوران، کسانوں کے احتجاج کو قومی دارالحکومت تک پہنچنے سے روکنے کے لیے پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ان کے درمیان پتھراؤ میں کئی پولیس اہلکار اور کسان زخمی ہو گئے۔

ہزاروں کسان اپنے فصلوں پر ایم ایس پی کی قانونی ضمانت، کسانوں کے قرضوں کی معافی اور احتجاج کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات کے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے قومی راجدھانی کا رخ کرنے پر اٹل ہیں۔

پیر کی رات دیر گئے کسان یونین کے رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کا دوسرا دور غیر نتیجہ خیز رہنے کے بعد، مرکزی وزیر منڈا نے کہا کہ حکومت اب بھی ان کے مطالبات پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔ منڈا کے علاوہ، مرکزی خوراک اور صارفین کے امور کے وزیر پیوش گوئل بھی چنڈی گڑھ میں کسان رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے دوسرے دور میں موجود تھے۔


انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ ہر مسئلے پر سنجیدہ بات چیت ہوئی، حکومت ہر مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے تلاش کرنا چاہتی ہے۔ ہم نے کچھ مسائل پر اتفاق کیا لیکن کچھ مسائل ایسے تھے جن کے مستقل حل کے لیے ہم نے کہا کہ ایک کمیٹی قائم کی جائے۔

گوئل کے ساتھ موجود منڈا نے میٹنگ کے بعد کہا، ’’کسی بھی مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہم کسی حل تک پہنچ جائیں گے۔ ہمارا مقصد کسانوں اور عوام کے حقوق کی حفاظت کرنا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔