کسانوں کا دہلی کوچ، ٹریکٹر مارچ نکال کر پارلیمنٹ کے گھیراؤ کی تیاری، نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا میں دفعہ 144 نافذ

کاشتکار تنظیموں نے اپنے حقوق کی جدوجہد کو تقویت دینے کے مقصد سے 'کسان مہاپنچایت' منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد دہلی میں پارلیمنٹ تک مارچ کرنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>کسانوں کے احتجاج کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

کسانوں کے احتجاج کی فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کسانوں نے اپنے مطالبات کی تکمیل کے لیے بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کی تیاری کی ہے۔ اس کے لیے متعدد کسان تنظیمیں آج قومی راجدھانی دہلی کی طرف روانہ ہو رہی ہیں۔ کسان تنظیمیں دسمبر 2023 سے احتجاج کر رہی ہیں جس میں نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے حاصل کی گئی زمینوں کے بدلے میں بڑھے ہوئے معاوضے اور زمین کے پلاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا میں کسانوں کے زبردست احتجاج کے پیش نظر گوتم بدھ نگر پولیس انتظامیہ نے 7 اور 8 فروری کو ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ پولیس نے ایک ٹریفک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے، جس میں مسافروں کو کسانوں کے ٹریکٹر مارچ کی وجہ سے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے کچھ راستوں پر ڈائیورزن کے تئیں خبردار کیا گیا ہے۔


خیال رہے کہ اپنے مطالبات کو لے کر ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ پر دباؤ بڑھانے کے لیے کسان گروپوں نے 7 فروری کو 'کسان مہاپنچایت' بلائی ہے اور 8 تاریخ کو دارالحکومت دہلی میں پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ایڈیشنل ڈی سی پی (لا اینڈ آرڈر) ہردیش کٹھیریا نے کہا، ’’کسانوں کو 7 فروری کو مہاپنچایت منعقد کرنے اور 8 فروری کو دہلی میں پارلیمنٹ تک مارچ کرنے کی تجویز ہے۔ اس عرصے کے دوران مختلف تنظیموں کی طرف سے کچھ دیگر مظاہرے کے پروگرام بھی تجویز کیے گئے ہیں۔ اس کے پیش نظر سماج دشمن عناصر کی جانب سے امن کو درہم برہم کرنے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

ٹریفک پولیس نے عوام کو دادری، تلپاٹا، سورج پور، سرسا، رام پور-فتح پور اور گریٹر نوئیڈا کے دیگر راستوں پر ڈائیورزن کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ایک ایڈوائزری میں کہا، ’’7 اور 8 فروری کو تکلیف سے بچنے کے لیے مسافر کو متبادل راستوں کا استعمال کریں۔ ٹریفک سے متعلق معلومات کے لیے ٹریفک پولیس ہیلپ لائن نمبر 9971009001 پر رابطہ کریں۔‘‘


کسانوں کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کی جانب سے کسانوں کے مسائل کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا ہے۔ کسان سبھا کے ضلع صدر روپیش ورما نے کہا کہ گوتم بدھ نگر کی تینوں اتھارٹیز میں کسانوں کو درپیش مسائل ایک جیسے ہیں۔ 10 فیصد رہائشی پلاٹ کا معاملہ تینوں اتھارٹیز کی بورڈ میٹنگ میں منظور ہونے کے بعد حکومت سے منظوری زیر التوا ہے۔ کسان لیڈر سنیل فوجی نے اعلان کیا کہ دیگر تمام تنظیموں کے ساتھ کسانوں کی بڑی تعداد کو تحریک میں شامل کیا جائے گا۔ سکھبیر نے کہا کہ نوئیڈا کے تمام 81 گاؤں کے ہزاروں کسان 8 فروری کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کے لیے ٹریکٹر مارچ نکالیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔