کسان تحریک: اس بار دہلی بارڈرس پر نظر آئے گی کسانوں کی دلچسپ ہولی

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ اب تہواروں کی تیاریاں بھی بارڈر پر نظر آنے لگی ہیں۔ غازی پور بارڈر پر ہولی کے گیت گاتے ہوئے بلند شہر سے کسان پہنچ چکے ہیں، اور کچھ قافلے راستے میں ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ اب تہواروں کی تیاریاں بھی بارڈرس پر نظر آنے لگی ہیں۔ غازی پور بارڈر پر ہولی کے گیت گاتے ہوئے بلند شہر سے کسان پہن چکے ہیں، اور کچھ قافلے ابھی راستے میں ہیں جو دہلی کے بارڈرس پر جلد پہنچ جائیں گے۔ حال ہی میں بھارتیہ کسان یونین کے ذریعہ منعقد ماہانہ پنچایت کے بعد سے ہی ہولی کے گیتوں کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ آئندہ ہولی تہوار کے پیش نظر مظاہرہ کے مقام پر ڈھول کی تھاپ اور ہولی کے موقع پر گائے جانے والے لوک گیت آپ کو سننے کو ملیں گے۔

بلند شہر کے بھٹونا گاؤں سے درجنوں ٹریکٹروں میں سوار ہو کر کسان مظاہرہ کی جگہ پر پہنچے اور اس دوران انھوں نے خوب گانا بجانا کیا۔ ڈھول کی تھاپ پر کسان ہولی کے لوک گیت گا گا کر جھومتے نظر آئے۔ بلند شہر سے بارڈر پہنچے ایک کسان نے کہا کہ ملک بھر میں ہولی منائی جاتی ہے، لیکن بلند شہر کی ہولی ملک بھر میں مشہور ہے۔ یہاں تقریباً 700 سال قدیم انداز میں ہولی منائی جاتی ہے۔


دراصل اس ہولی میں منتر پڑھے جانے کے ساتھ ڈھول کی تھاپ سننے کو ملتی ہے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ اس طرح سے ہر طرح کی بری طاقتیں دور چلی جاتی ہیں۔ گاؤں میں مہینے بھر پہلے سے ہی اس تہوار کو منانا شروع کر دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسان گاؤں چھوڑ کر بارڈر پہنچ رہے ہیں تاکہ ہولی منائی جائے۔ وہیں مظاہرہ کی جگہ پر بیٹھے کسان پہلے ہی یہ صاف کر چکے ہیں کہ اس بار ہولی بارڈر پر منائی جائے گی۔ حالانکہ مظاہرہ کے دوران کئی کسانوں کی موت ہو چکی ہے، اس لیے اس پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ اس بار رنگوں کی جگہ مٹی سے ہی ہولی منائی جائے اور اس بات کا بھی دھیان رکھا جائے کہ کسی طرح کا کوئی ہنگامہ نہ ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */