الوداع 2020: سال بھر کورونا کی وبا جھیلتا رہا ملک

کووڈ -19 نے ایک طرف جہاں ملک کی معیشت پر کراری چوٹ کی وہیں دوسری طرف ہندوستانی سیاست کے کئی بڑے رہنما بھی 2020 میں دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

کورونا وائرس / یو این آئی
کورونا وائرس / یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: اکیسویں صدی کی دوسری دہائی کے آخری سال کی شروعات سے ہی ملک عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ -19) سے دوچار رہا۔ کووڈ -19 نے ایک طرف جہاں ملک کی معیشت پر کراری چوٹ کی وہیں دوسری طرف ہندوستانی سیاست کے کئی بڑے رہنما بھی 2020 میں دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

کورونا کی وبا نے جن اہم سیاسی ہستیوں کو اپنے آغوش میں لیا، ان میں سابق صدر پرنب مکھرجی، کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل، آسام کے سابق وزیر ترون گوگوئی اور ریلوے کے وزیر سریش انگڑی اور کئی رکن پارلیمنٹ بھی شامل ہیں۔


ملک کے 13 ویں صدرجمہوریہ پرنب مکھرجی کی جان کورونا انفیکشن سے گئی۔ سیاسی زندگی میں کانگریس میں رہتے ہوئے اپنی بات بے باکی سے رکھنے والے سبھی کے پیارے پرنب مکھرجی کا 84 سال کی عمر میں 31 اگست کو انتقال ہوگیا تھا۔ پرنب مکھرجی کے دماغ میں جمع خون کو ہٹانے کے لئے ان کی سرجری ہوئی تھی اور وہ کورونا سے بھی متاثر تھے۔ سرجری کے بعد وہ بے ہوش ہی رہے اور 31 اگست کو دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

آسام کے سابق وزیراعلی ترون گوگوئی بھی کورونا وائرس کو نہیں ہرا سکے۔ شمال مشرق میں کانگریس کے قد آور رہنما گوگوئی کی 84 سال کی عمر میں 23 نومبر کو موت ہوگئی۔ کانگریس کے چانکیہ کہے جانے والے گجرات سے راجیہ سبھا کے رکن احمد پٹیل کی جان بھی کورونا نے ہی لی۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کے سیاستی سیاسی صلاح کار رہے احمد پٹیل کا 71 سال کی عمر میں 25 نومبر کو کورونا سے انتقال ہوگیا۔ وہ تین بار لوک سبھا اور پانچ بار راجیہ سبھا کے رکن رہے۔


فوج سے بی جے پی کے سیاسی ماہر بنے بی جے پی کے بانی اراکین میں ایک سابق وزیر خارجہ اور وزیر دفاع جسونت سنگھ کا بھی طویل علالت کے بعد 82 سال کی عمر میں 27 ستمبر کو انتقال ہو گیا۔ بی جے پی کی سیاست کے ماہر جسونت سنگھ کے آخری کچھ برس پارٹی کے ساتھ کڑواہٹ بھرے رہے۔ ایک وقت تھا جب وہ پارٹی کے اعلی اور معزز رہنماؤں میں اٹل بہاری واجپئی اور لال کرشن اڈوانی کے ساتھ شمار کیے جاتے تھے۔

چھتیس گڑھ کے سابق وزیراعلی اور کسی زمانے میں کانگریس کے قدآور رہنما اور سابق نوکر شاہ اجیت جوگی نے بھی 29 مئی کو دنیا سے الوداع کہہ دیا۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے جنرل سکریٹری اور پارٹی کے بانی ملائم سنگھ ، کے سب سے بھروسے مند راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ امر سنگھ گردے کی طویل بیماری کے بعد یکم اگست کو سنگاپور میں دنیا سے رخصت ہوگئے۔ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی سربراہی میں متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کو بچانے کے لئے پارلیمنٹ میں ووٹ کے لئے نوٹ میں ان کا نام خوب نمایاں ہوا تھا۔


سال کے آخر میں کانگریس کے بزرگ رہنما اور سابق خزانچی اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی موتی لال وورا نے بھی 93 برس کی عمر میں 21 دسمبر کو آخری سانس لی۔ 1985 اور 1989 میں وہ دو بار غیر منقسم مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی رہے۔

یہی نہیں، آندھرا پردیش کے چار ممبران پارلیمنٹ، تروپتی سے بلی درگا پرساد، کرناٹک سے اشوک راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ ، تمل ناڈو کے کنیاکماری سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ایچ وسنت کمار بھی انتقال کر گئے۔ سابق کرکٹر اور اتر پردیش حکومت میں وزیر چیتن چوہان بھی کورونا سے ہار گئے۔ اس کے علاوہ بہت سارے اراکین پارلیمنٹ بھی اس عالمی وبا کا شکار ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔