مشہور و معروف اسکالر انیس چشتی کا پونے میں انتقال، لوگوں میں غم و اندوہ کی لہر

انیس چشتی کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے شعیب ہاشمی نے کہا کہ ’’انیس چشتی صاحب دارلعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے مجلس شوریٰ کے رکن تھے۔ علی میاں ندویؒ کے ساتھ پیام انسانیت تحریک سے بھی جڑے رہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی/پونے: پونے شہر کی ایک معروف شخصیت اور کئی زبانوں پر عبور رکھنے والے اسکالرانیس چشتی کا آج شام انتقال ہو گیا ہے۔انہوں شام پانچ بجے داعی اجل کو لبیک کہا۔ انیس چشتی کئی تعلیمی اور دینی اداروں سے وابستہ رہے۔ انیس چشتی کے انتقال کی خبر مرزاعبدالقیوم اورنگ آباد نے دی اور کہا کہ ایک عظیم شخصیت ہمارے درمیان نہیں رہی۔انیس چشتی کے انتقال کی تصدیق مہاراشٹر اردو اکیڈمی کے سپرٹینڈنٹ شعیب ہاشمی نے بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’انیس چشتی صاحب دارلعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے مجلس شوریٰ کے رکن تھے۔ علی میاں ندویؒ کے ساتھ پیام انسانیت تحریک سے بھی جڑے رہے۔‘‘

شعیب ہاشمی نے مزید کہا کہ انیس چشتی اقبالیات کے ماہر، فن خطاطی کے استاد، اسکالر اور ماہر تعلیم کے علاوہ کئی زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ اردو کے علاوہ مراٹھی زبان میں بھی ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آئی ہیں۔ ابھی گزشتہ مہینے ان سے اکادمی دفتر میں کافی طویل ملاقات ہوئی تھی۔


بتایا جاتا ہے کہ پونے کے قریب کھڑک وسالہ میں فوجی کالج این ڈی اے میں اسلامی تعلیمات کے لیے انہیں مدعو کیا جاتا تھا اور ماہ رمضان میں ان کے مضامین مراٹھی اخبارات میں شائع ہوتے تھے،جنہیں کافی پسند کیا جاتا تھا۔انیس چشتی کے پسماندگان میں ایک لڑکی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔