مشہور نقاد پروفیسر مولا بخش بھی خالق حقیقی سے جا ملے

مولا بخش مشہور نقاد تھے، اردو ادب پر ان کی گہری نظر تھی اور دہلی یونیورسٹی کے دیال سنگھ کالج کے شعبہ اردو کے استاذ تھے, 2014 میں انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو سے وابستگی اختیار کرلی تھی

پروفیسر مولا بخش
پروفیسر مولا بخش
user

یو این آئی

نئی دہلی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ اردو کے پروفیسر اور مشہور نقاد ڈاکٹر مولا بخش کا آج صبح علی گڑھ کے ایک اسپتال میں مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر تقریباً 55 سال تھی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹی ہیں۔ مولا بخش کو سانس کی بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ چند دنوں تک اسپتال میں علاج کیا گیا لیکن ان کی حالت بگڑتی گئی اور آخر کار وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

مولا بخش مشہور نقاد تھے، اردو ادب پر ان کی گہری نظر تھی اور دہلی یونیورسٹی کے دیال سنگھ کالج کے شعبہ اردو کے استاذ تھے لیکن 2014 میں انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو سے وابستگی اختیار کرلی تھی اور وہ وہاں پروفیسر ہوگئے تھے۔ تا حال شعبہ اردو سے ہی وابستہ تھے۔ وہ اچھے استاذ تھے اور طلباء میں کافی مقبول تھے۔ وہ شاعر بھی تھے اور مشاعروں میں شرکت کرتے تھے اور ترنم سے مشاعرہ پڑھتے تھے۔ اس کے علاوہ وہ ایک اچھے مقرر بھی تھے۔ ان کی تعلیم جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں ہوئی تھی۔ وہ چمپارن کے رہنے والے تھے۔


ان کی شناخت نقاد مابعد جدید کے طور پر ہے۔ ان کی کتاب ’جدید ادبی تھیوری اور گوپی چند نارنگ‘، ’خواجہ حسن نظامی کی نثر: ثقافتی لائحہ عمل‘ اور ’خواجہ میر اثر‘ہے۔ اسلوبیات پر وہ کام کر رہے تھے جو کئی جلدوں میں آنے والی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */