ہر انسان اللہ کی بارگاہ کا فقیر ہے، دُعا ہر مشکل کا حل ہے: مولانا بلگرامی

مولانا بلگرامی نے کہا اگر بظاہر دعاء کے مقبول ہونے کی کوئی علامت ظاہر نہ ہو رہی ہو تب بھی انسان کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ اللہ اپنی رحمت سے مایوس ہونے والوں سے ناراض ہو جاتا ہے۔

مولانا انیس احمد آزاد قاسمی بلگرامی
مولانا انیس احمد آزاد قاسمی بلگرامی
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: مشرقی دہلی کی عیدگاہ جعفرآباد ویلکم میں 23ویں پندرہ روزہ اجلاس سیرت مصطفےٰؐ کی چودھویں نشست سید فراق حسین کی صدارت میں منعقد ہوئی جبکہ نظامت کے فرائض مولانا محمد طاہر قاسمی نے انجام دیئے۔ اجلاس کا آغازحافظ محمد طلحہ سلمہ کی تلاوت اورعبد الکریم کی نعت سے ہوا۔ پندرہ روزہ اجلاس سیرت مصطفےٰؐ کے واحد خطیب معروف عالم دین مفسر قرآن مولانا انیس احمد آزاد قاسمی بلگرامی نقشبندی مجددی نے دعا کی اہمیت اور اس کے آداب کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے قرآن کی ایک آیت کے حوالے سے بتایا کہ ہر انسان اللہ کی بارگاہ کا فقیر ہے اس لیے ہر انسان کو چاہئے کہ وہ اپنی ہر ضرورت کی تکمیل کے لیے اللہ ہی سے دعا مانگے۔

مولانا بلگرامی نے کہا جب ہر انسان اللہ کی بارگاہ کا فقیر ہے تو فقیر مانگتا ہوا اچھا لگتا ہے جو نہ مانگے وہ فقیر کیسا؟ انہوں ایک حدیث کے حوالے سے بتایا کہ اسلام میں دعاء کی اہمیت کا یہ عالم ہے کہ رسول اللہؐ نے دعاء کو عبادت قرار دیا ہے۔ انہوں نے ایک اور حدیث کے حوالے سے بتایا کہ جو شخص اللہ سے مانگتا نہیں ہے اللہ اس سے ناراض ہو جاتا ہے۔ مولانا بلگرامی نے بتایا کہ دعاء کے مقبول ہونے کے تین معیار ہیں اول یہ کہ جو مانگا وہی مل گیا، دوسرے یہ کہ جو مانگا تھا وہ تو نہ ملا لیکن اس کا نعم البدل مل گیا، تیسرے یہ کہ جو مانگا وہ بھی نہیں ملا اور دنیا میں اس کا کوئی نعم البدل بھی نہیں ملا، تو ایسی دعاؤں کا بہت بڑا بدلہ میدان محشر میں ملے گا۔


مولانا بلگرامی نے کہا اگر بظاہر دعاء کے مقبول ہونے کی کوئی علامت ظاہر نہ بھی ہو رہی ہو تب بھی انسان کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ اللہ اپنی رحمت سے مایوس ہونے والوں سے ناراض ہو جاتا ہے۔ انہوں نے ایک حدیث کے حوالے سے عوام الناس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا اگر کبھی آپ کو وہ نہ ملے جو مانگا تھا تو کبھی بھی یہ نہ کہنا کہ میں نے فلاں دعا مانگی تھی لیکن اللہ نے میری وہ دعا قبول نہیں کی، کیونکہ جن کی زبانوں پر یہ شکوہ آ جاتا ہے تو ان کی دعاؤں کے مقبول ہونے کے دروازے بند ہو جاتے ہیں۔

مولانا بلگرامی نے صحیح بخاری کے حوالے سے بنی اسرائیل کے ان تین لوگوں کا قصہ سنایا جو ایک غار میں پھنس گئے تھے اور انہوں نے اپنے نیک اعمال کا واسطہ دے کر اللہ سے دعا کی تھی تو اللہ نے ان کی دعاء قبول فرمائی اور غار کے دہانے سے وہ چٹان ہٹ گئی تھی۔  مولانا بلگرامی نے کہا دعاؤں میں اللہ نے بڑی تاثیر رکھی ہے، کسی بھی چیز کو حاصل کرنے کے لیے اس کے کتنے ہی اسباب اپنے پاس کیوں نہ ہوں پھر بھی پہلے اللہ ہی سے وہ چیز مانگنا چاہئے پھر اسباب کو اختیار کرنا چاہئے۔


اجلاس میں مولانا محمد اسعد، مولانا انیق اختر، مولانا التمش، حاجی اقبال احمد، حاجی محمد لئیق، حاجی محمد ناصر، حاجی محمد سرور، حاجی جاوید، حاجی محمد یاسین، محمد سلمان آزاد، حاجی محمد ادریس، حافظ مشتاق کے علاوہ بڑی تعداد میں سامعین نے شرکت کی۔ رات دیر گئے مولانا بلگرامی کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔