انجینئر راشد نے وندے ماترم پر بحث کے دوران کہا، ’آپ لوگوں کو گھر جانا ہے، مجھے جیل جانا ہے‘

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے چھٹے دن، لوک سبھا میں "وندے ماترم" کی 150 ویں سالگرہ پر بحث ہوئی، جس کے دوران رکن پارلیمنٹ  انجینئر راشد نے ایک تبصرہ کیا جس نے سب کو سوچنے پر مجبور کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس  کے چھٹے دن پیر کو لوک سبھا میں ’’وندے ماترم‘‘ کی 150ویں سالگرہ پر خصوصی بحث ہوئی۔ اس کی شروعات وزیر اعظم  مودی نے دوپہر 12 بجے کی ۔ 10 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس بحث کے دوران حکمران اور اپوزیشن دونوں جماعتوں نے اپنے اپنے دلائل پیش کئے۔

رکن پارلیمنٹ  انجینئر راشد کی باری تھی اور انہوں نے اپنا خطاب شروع کرنے سے پہلے ایک ایسی بات کہہ دی جس سے فوری طور پر پارلیمنٹ کا ماحول ہلکا ہو گیا جو بحث کے باعث گرما ہوا تھا۔ اسپیکر  کی کرسی پر اس وقت دلیپ سائکیا  موجود تھے۔ بحث آگے بڑھی اور جب بارہمولہ کے رکن اسمبلی عبدل راشد شیخ جنہیں انجینئر راشد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کافی وقت کے  بعد ان کی باری آئی۔ اس نے ہلکے پھلکے لہجے میں کہا، "تم یہاں اتنی دیر سے بیٹھے ہو، پلیز مجھے کچھ اور وقت دو، تمہیں گھر جانا ہے، اور مجھے واپس جیل جانا ہے۔"


واضح رہے کہ انجینئر راشد تہاڑ جیل میں ہیں۔ دہلی کی ایک عدالت نے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ انجینئر راشد کو حراست میں رہتے ہوئے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شرکت کی اجازت دی ہے۔ درخواست ان کے وکیل نے دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ بطور رکن پارلیمنٹ راشد کی پارلیمنٹ میں شرکت عوامی فرض ہے۔ اس لیے انجینئر راشد تہاڑ سے پارلیمنٹ میں حاضر ہوتے ہیں۔

انجینئر راشد 2019 سے تہاڑ جیل میں ہیں۔ انہیں 2017 کے مبینہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس کے سلسلے میں این آئی اےنے یو اے پی اےکے تحت گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ سے اس وقت کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔