’کانگریس ملک کے لیے ہے، بی جے پی انتخاب کے لیے ہے‘، پرینکا گاندھی نے مودی حکومت کو دکھایا آئینہ

پرینکا گاندھی نے لوک سبھا میں مودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ملک کا دھیان ضروری ایشوز سے بھٹکانے کے لیے ایوان میں ’وندے ماترم‘ پر بحث کی جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’’کانگریس ملک کے لیے ہے، بی جے پی انتخاب کے لیے ہے۔ ہم اس مٹی کے لیے آپ سے اور آپ کے نظریات سے لڑتے رہیں گے۔ آپ ہمیں روک نہیں سکتے۔‘‘ یہ بیان کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے آج لوک سبھا میں ’وندے ماترم‘ پر ہوئی بحث میں شامل ہوتے ہوئے دیا۔ انھوں نے ’وندے ماترم‘ سے متعلق پھیلائی جا رہی گمراہی اور مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو واضح طور پر سامنے رکھا۔ وہ برسراقتدار طبقہ کو نشانے پر لیتے ہوئے تاریخ کے کچھ اہم حقائق کھول کر سامنے رکھ دیے۔

پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریری صلاحیت کا خاص طور پر ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی تقریر تو اچھی کرتے ہیں، لیکن حقائق کے معاملے میں کمزور پڑ جاتے ہیں۔ مودی جی جس طرح اپنی باتوں کو عوام کے سامنے رکھتے ہیں، یہ ان کا فن ہے۔ لیکن میں تو عوام کی نمائندہ ہوں، کوئی فنکار نہیں ہوں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’مودی حکومت میں استحصال، نمائش، توجہ بھٹکانا، ایونٹ مینجمنٹ اور ’انتخاب سے انتخاب‘ تک کی سیاست ہے۔ ’وندے ماترم‘ ملک کی ان امیدوں کی اپیل ہے، جنھیں آپ کی حکومت ہر روز ٹھکرا رہی ہے۔‘‘ وہ اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’جب سرحد پر جوان دشمن کا سامنا کرتے ہیں تو ان کے سینے میں ’وندے ماترم‘ گونجتا ہے۔ جب ہمارے کھلاڑی بین الاقوامی کھیلوں میں جاتے ہیں تو ان کی دھڑکن میں ’وندے ماترم ہوتا ہے۔ جب اس ملک کے کروڑوں باشندے ترنگے کو لہراتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ان کی دھڑکن میں ’وندے ماترم‘ ہوتا ہے۔‘‘


پرینکا گاندھی مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’آج ایوان میں ’وندے ماترم‘ پر بحث کی 2 وجوہات ہیں۔ پہلی، بنگال میں انتخاب آنے والا ہے۔ ایسے میں ہمارے معزز وزیر اعظم اپنی اہمیت ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری، جنھوں نے آزادی کی لڑائی لڑی، ملک کے لیے قربانیاں دیں، یہ حکومت ان پر نئے الزامات عائد کرنے کا موقع چاہتی ہے۔ اس طرح مودی حکومت ملک کی توجہ عوام کے ضروری ایشوز سے ہٹانا چاہتی ہے۔‘‘ وہ یہ سوال بھی پوچھتی ہیں کہ ’’آج ملک بے حد مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں بے روزگاری، مہنگائی، پیپر لیک جیسے ایشوز پر ایوان میں بحث کیوں نہیں ہو رہی؟ ریزرویشن کے ساتھ کھلواڑ اور خواتین کی حالت پر ایوان میں بحث کیوں نہیں ہو رہی؟ سچ یہی ہے کہ مودی حکومت ملک سے موجودہ حالات کی حقیقت چھپانا چاہتی ہے۔‘‘

پی ایم مودی کے ذریعہ سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو پر عائد کیے گئے الزام کو پرینکا گاندھی نے بے معنی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جتنے سال سے نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم ہیں، جواہر لال نہرو جی اتنے سال ملک کے لیے جیل میں رہے ہیں۔ اس کے بعد نہرو جی 17 سال ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں اور ملک کے لیے کام کیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’نہرو جی نے اگر اِسرو نہیں بنایا ہوتا تو ’منگل یان‘ نہیں ہوتا، ڈی آر ڈی او نہیں بنایا ہوتا تو تیجس نہیں بنتا، آئی آئی ٹی-آئی آئی ایم نہیں بنوائے ہوتے تو ہم آئی ٹی میں آگے نہیں ہوتے، ایمس نہیں بنواتے تو کورونا کا سامنا کیسے ہوتا، بی ایچ ای ایل-ایس اے آئی ایل جیسے پبلک سیکٹر یونٹس نہیں بنوائے ہوتے تو ترقی یافتہ ہندوستان کیسے بنتا۔‘‘ وہ واضح لفظوں میں کہتی ہیں کہ ’’پنڈت جواہر لال نہرو جی اس ملک کے لیے جیے، اور ملک کی خدمت کرتے کرتے انھوں نے دَم توڑا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔