چھتیس گڑھ: بیجا پور اور گڑھ چرولی میں تصادم، 4 نکسلی ڈھیر، نارائن پور میں 12 نکسلیوں کی خود سپردگی

خود سپردگی کرنے والے نکسلیوں میں 5-5 لاکھ روپے کا انعامی ماڈوی آیتو اور ماڈوی دیوا اہم ہیں۔ اس کے علاوہ تین لاکھ کی انعامی کملی اور دو لاکھ کے انعامی ماڈوی ہڈما نے بھی خود سپردگی کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

چھتیس گڑھ کے بیجا پور اور مہاراشٹر کے گڑھ چرولی علاقے میں سلامتی دستوں کے ساتھ ہوئے الگ الگ تصادم میں 4 نکسلی مارے گئے ہیں۔ بیجا پورمیں بدھ کی دوپہر سے چل رہے تصادم میں 2 نکسلیوں کی لاش برآمد کی گئی۔ موقع پر سے 303 رائفل، بی جی ایل لانچر سمیت دھماکہ خیز اشیا بھی ضبط ہوئی ہے۔ وہیں گڑھ چرولی علاقے میں بھی تصادم کے بعد دو نکسلیوں کی لاش برآمد کی گئی ہے۔ مارے گئے چاروں نکسلیوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق فوج جنوب مغرب بیجا پور میں اینٹی نکسل آپریشن پر نکلی تھی۔ اسی درمیان جنگل میں نکسلیوں کے میٹنگ کیے جانے کی اطلاع جوانوں کو ملی۔ جوانوں نے علاقے کی گھیرا بندی کرتے ہوئے نکسلیوں کو خودسپردگی کرنے کو کہا لیکن نکسلیوں نے تابڑ توڑ فائرنگ شروع کر دی۔ جوانوں نے بھی نکسلیوں کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا اور دو نکسلیوں کو وہیں پر ڈھیر کر دیا۔


دوسری طرف چھتیس گڑھ کے نارائن پور کے ابوجھامڑ علاقے میں بدھ کو 12 نکسلیوں نے خودسپردگی کر دی۔ خود سپردگی کرنے والوں میں 5-5 لاکھ روپے کے انعامی ماڈوی آیتو اور ماڈوی دیوا اہم ہیں۔ اس کے علاوہ تین لاکھ کی انعامی کملی اور دو لاکھ کے انعامی ماڈوی ہڈما نے بھی خود سپردگی کی۔

بتایا جاتا ہے کہ اس سال اب تک نارائن پور میں 177 نکسلی خودسپردگی کر چکے ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں ریاست میں بسو راجو سمیت 4 مرکزی کمیٹی رکن اور 463 سے زیادہ ماؤ نواز مارے جا چکے ہیں جبکہ 1500 سے زیادہ نے خود سپردگی کی ہے۔


وہیں دنتے واڑہ اور بیجا پور میں نکسلیوں نے پولیس کی مخبری کے شبہ میں دو دیہی لوگوں کا قتل کر دیا۔ بیجا پور کے جانگلا تھانہ علاقے کے بنچرم میں دیہی باشندہ دشرو رام اویام اور دنتے واڑہ کے ارن پور تھانہ علاقے میں ونڈی کوررام کا قتل کر دیا گیا۔

چار سال پہلے نکسلیوں نے ونڈی کے بیٹے ہریندر کا بھی قتل کر دیا تھا۔ اس سال نکسلی تشدد میں کم سے کم 6 اساتذہ اور بستر ڈویژن میں تقریباً 25 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ گزشتہ سال یہاں نکسلی تشدد میں 68 عام لوگ مارے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔