’الیکٹورل بانڈ پر فیصلہ کا استقبال کریں گے یا پھر اس کے خلاف آرڈیننس لائیں گے؟‘، کانگریس کا بی جے پی سے سوال

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹورل بانڈ بی جے پی کے ذریعہ اپنا خزانہ بھرنے کے لیے تیار کیا گیا منصوبہ تھا۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سیاسی پارٹیوں کو چندہ کیسے ملے گا، اس سلسلے میں الیکٹورل بانڈ کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا۔ اس الیکٹورل بانڈ منصوبہ کو سپریم کورٹ نے آج رد کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا۔ الیکٹورل بانڈ منصوبہ کے جواز کو چیلنج پیش کرنے والی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے عدالت کی طرف سے یہ فیصلہ سنایا گیا۔

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر میڈیا سے بات کی اور بتایا کہ ان کی پارٹی پہلے سے ہی اس منصوبہ کی مخالفت کر رہی تھی اور اب وہ سچ ثابت ہوا ہے۔ حکومت کے ذریعہ جاری اس الیکٹورل بانڈ منصوبہ کو سپریم کورٹ کے ذریعہ رد کرنے کے فیصلہ کا کانگریس استقبال کرتی ہے۔


کانگریس نے دعویٰ کیا کہ 2017 میں الیکٹورل بانڈ کو لائے جانے کی پارٹی نے سب سے پہلے مخالفت کی تھی۔ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کانگریس پارٹی اس منصوبہ کے خلاف آواز اٹھاتی رہی۔ کانگریس کی طرف سے پارٹی کے 2019 کے انتخابی منشور کا تذکرہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس منصوبہ کو ختم کرنے کا ارادہ تو ہم پہلے سے ہی رکھتے تھے۔ کانگریس کی طرف سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ یہ منصوبہ کچھ اور نہیں بلکہ بی جے پی کے ذریعہ خزانہ بھرنے کے لیے ایک منصوبہ تھا۔ یہ ایک منصوبہ تھا جس کے ذریعہ کالا دھن کو سفید کیا جاتا تھا۔

کانگریس نے اس کے ساتھ ہی بی جے پی سے سوال کیا ہے کہ کیا وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا استقبال کریں گے یا پھر فیصلے کے خلاف کوئی آرڈیننس لائیں گے؟ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔


کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج انہی باتوں کو دہرایا جو میں نے اور میرے ساتھیوں نے آن ریکارڈ بار بار کہا تھا۔ پہلا، یہ منصوبہ غیر آئینی ہے۔ ایسا طریقہ جو ووٹرس سے یہ چھپاتا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کو کس طرح مالا مال بناتا ہے، جمہوریت میں مناسب نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ اس طرح یہ سیدھے طور پر آئین کے آرٹیکل 19(1)(A) کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

دوسرا، حکومت کا یہ دعویٰ کہ اس نے کالے دھن پر لگام لگایا، بالکل بے بنیاد تھا۔ دراصل آر ٹی آئی کے التزامات کے بغیر اس منصوبہ کو نافذ کر کے وہ کالے دھن کو سفید کرنے کو فروغ دے رہی تھی۔ تیسرا، مالیاتی نظام سیاسی پارٹیوں کے درمیان یکسر لین دین کی وجہ بن سکتی ہے۔ انھوں نے مودی حکومت اور سابق وزیر مالیات ارون جیٹلی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آر بی آئی، انتخابی کمیشن، ہندوستانی پارلیمنٹ، اپوزیشن اور ہندوستان کے لوگوں کی مخالفت کو کچلتے ہوئے الیکٹورل بانڈ پیش کرنے کے غیر آئینی فیصلے کا بار بار دفاع کیا گیا۔


واضح رہے کہ الیکٹورل بانڈ منصوبہ کا مرکزی حکومت کی طرف سے 2017 میں اعلان کیا گیا تھا۔ اسے حکومت نے 29 جنوری 2018 کو نافذ کیا تھا۔ یہ الیکٹورل بانڈ سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے کا ایک مالیاتی ذریعہ تھا۔ اس کے ذریعہ کوئی بھی آدمی اپنی پسندیدہ سیاسی پارٹی کو گمنام طریقے سے چندہ دے سکتا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔