مقروض ہماچل پردیش میں ہزاروں کروڑ روپے کے انتخابی وعدے، بی جے پی حکومت اور پی ایم مودی کا مشن ’افتتاح و اعلان‘ جاری

ہماچل میں رواں سال اسمبلی انتخاب ہونا ہے اور کبھی بھی تاریخوں کا اعلان ہو سکتا ہے، ایسے میں ریاست کی بی جے پی حکومت اور پی ایم مودی نے تیز رفتاری کے ساتھ مشن ’اعلانات و افتتاح‘ شروع کر دیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

 بھلے ہی ہماچل پردیش 65 ہزار کروڑ روپے کے قرض تلے دبا ہوا ہے، لیکن انتخابی موسم میں ان دنوں ہماچل حکومت کی طرف سے ہر روز 400 کروڑ روپے سے زیادہ کے منصوبوں کا افتتاح ہو رہا ہے اور سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ 11 دنوں میں ہماچل کے وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر اور وزیر اعظم نریندر مودی نے 4600 کروڑ روپے کے درجنوں منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا۔

قابل ذکر ہے کہ ہماچل میں اسی سال اسمبلی انتخاب ہونا ہے اور انتخابی کمیشن آنے والے دنوں میں انتخابی تاریخوں کا اعلان کر ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ کر سکتا ہے۔ اسی کے مدنظر موجودہ بی جے پی حکومت نے عوام کو خوش کرنے والے اعلانات، سنگ بنیادوں اور افتتاحی تقاریب کی جھڑی لگا دی ہے۔


13 اکتوبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کا پھر ہوگا دورہ

وزیر اعظم نریندر مودی کل یعنی 13 اکتوبر کو پھر ہماچل پردیش کا دورہ کرنے والے ہیں۔ گزشتہ دورہ میں انھوں نے 3653 کروڑ کے کئی منصوبوں کا اعلان کیا تھا، اور اب 13 اکتوبر کو ایک بار پھر وہ اونا اور چمبا کے دورے پر پہنچ رہے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس دوران وہ 180 میگاواٹ کی بجولی آبی توانائی منصوبہ کا اجراء کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ 48 میگاواٹ کی چانجو 3 آبی توانائی منصوبہ اور 30.5 میگاواٹ کی دیوتھل چانجو آبی توانائی منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ساتھ ہی پی ایم جی ایس وائی 3 کا افتتاح بھی کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی وہ اونا ضلع میں بلک ڈرگ پارک اور چوتھی وندے بھارت ٹرین کو بھی ہری جھنڈی دکھائیں گے۔

ڈیڑھ ماہ میں 8600 کروڑ روپے کے پروجیکٹس کا افتتاح/سنگ بنیاد

اگر گزشتہ ڈیڑھ ماہ کی بات کریں تو وزیر اعلیٰ و وزیر اعظم نے ہی 8600 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی پروجیکٹس کی سنگ بنیاد رکھی اور افتتاح کیا ہے۔ گزشتہ 11 دنوں سے ہماچل کے وزیر اعلیٰ نے پوری ریاست کا دورہ کیا ہے۔ اسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی ہماچل دورہ ہوا اور ان کے ہاتھوں بھی 3653 کروڑ روپے کے پروجیکٹس کا اجراء کروایا گیا۔ ابھی یکم اکتوبر کو وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے کانگڑا اور منالی کے چار مقامات میں 242 کروڑ روپے کے پروجیکٹس کے افتتاح اور سنگ بنیاد کے لیے تقریب کا انعقاد کیا۔ 2 اکتوبر کو دھرمشالہ میں 195 کروڑ روپے کے 14 ترقیاتی منصوبوں اور 5 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم نے بلاسپور میں 3653 کروڑ روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا۔


اپنے علاقے کو خاص توجہ دینے کا الزام

ان میں سے بیشتر منصوبے وزیر اعلیٰ یا ان کے سب سے سینئر وزیر مہندر سنگھ کے علاقوں میں ہی ہیں۔ ایسا الزام بی جے پی کے اندر اور باہر دونوں طرف سے لگ رہا ہے۔ الزام لگتا رہا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں وزیر اعلیٰ کے اسمبلی حلقہ سراج اور وزیر برائے آب مہندر سنگھ کے اسمبلی حلقہ دھرمپور کے علاوہ زیادہ تر علاقوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

جانچ میں سامنے آیا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں ریاست میں ہوئی سنگ بنیاد اور افتتاح کی کڑی میں دھرمپور اسمبلی حلقہ میں 980 کروڑ روپے کے پروجیکٹس کا افتتاح و سنگ بنیاد 8 ستمبر کو ہوئے تھے۔ وہیں سراج کی بات کریں تو اس علاقہ میں 600 کروڑ روپے کے قریب کاموں کا افتتاح یا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔


واضح رہے کہ ہماچل پردیش حکومت 65 ہزار کروڑ روپے کے قرض میں ڈوبی ہے اور گزشتہ 5 سال کے دوران ریاست نے 16998 کروڑ روپے کا نیا قرض لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انتخابی سال میں ہماچل حکومت مفت بجلی-پانی خدمات، ملازمین کو ایریر اور دیگر مالی فائدے کے اعلانات کے سبب اور قرض لینے کی تیاری میں ہے۔ بی جے پی حکومت اس انتخابی سال میں ملازمین کو مالی فائدہ دینے کا اعلان کر چکی ہے، اور اندازہ کے مطابق اس پر 2 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ خرچ آنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے دس ہزار اسکولی طلبا کو اسمارٹ فون بھی دینے کا اعلان کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔