الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کی طرح بیان بازی نہیں کرنی چاہیے: اکھلیش پرساد سنگھ

کانگریس راجیہ سبھا رکن اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن تو اپنی بات کہے گا، لیکن بہار سے ہزاروں فون ہمیں بھی آ رہے ہیں جس میں بے ضابطگیاں ہیں، اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر اکھلیش پرساد سنگھ / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر اکھلیش پرساد سنگھ / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی میں حزب مخالف کے لیڈر اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے ہفتہ (2 جولائی) کو الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کا نام ووٹر لسٹ ڈرافٹ میں نہیں ہے۔ حالانکہ اس کے فوراً بعد ہی الیکشن کمیشن نے یہ تصدیق کر دیا کہ ان کا نام حذف نہیں ہوا ہے، بلکہ ان کا نام ڈرافٹ لسٹ میں موجود ہے۔ دراصل تیجسوی یادو نے پریس کانفرنس کے دوران لائیو صحافیوں کے سامنے اپنا نام ڈرافٹ میں تلاش کیا تو موجود نہیں تھا۔ بہر حال اب اس معاملہ پر کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اکھلیش پرساد سنگھ کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کو سیاسی پارٹیوں کی طرح بیان بازی نہیں کرنا چاہیے۔‘‘

کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن تو اپنی بات کہے گا، لیکن بہار سے ہزاروں فون ہمیں بھی آ رہے ہیں جس میں بے ضابطگیاں ہیں، اسے درست کرنے کی ضرورت ہے اور الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کی طرح بیان بازی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’اگر تیجسوی یادو کچھ کہتے تو اسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ جس طرح کی بیان بازی بی جے پی کرتی ہے اگر اسی طرح کی بیان بازی الیکشن کمیشن بھی کرنے لگے تو عوام کو کیسے یقین ہوگا کہ وہ آزاد اور منصفانہ انتخاب کرائیں گے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ تیجسوی یادو کے الزام کے بعد الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ’’تیجسوی یادو کا یہ دعویٰ کہ ان کا نام لسٹ سے حذف کر دیا گیا ہے، مکمل طور سے بے بنیاد ہے۔ انہیں دھیان سے دیکھنا چاہیے تھا۔‘‘ تیجسوی یادو نے بھی الیکشن کمیشن کے جواب پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میرا ای پی آئی سی نمبر (ووٹر آئی ڈی کارڈ نمبر) بدل دیا گیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے اسے ایک سازش قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ اس طرح سے کئی لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کیے جا سکتے ہیں۔

تیجسوی یادو نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر میرا ای پی آئی سی نمبر بدلا جا سکتا ہے تو پھر کتنے لوگوں کے ای پی آئی سی نمبر تبدیل کیے گئے ہوں گے؟ یہ سوال ہم الیکشن کمیشن سے پوچھ رہے ہیں۔ یہ ووٹر لسٹ سے نام حذف کرنے کی ایک سازش ہے۔‘‘ تیجسوی یادو کے مطابق یہ صرف تکنیکی خامی کا معاملہ نہیں ہو سکتا، بلکہ اس کے پس پردہ ایک بڑی سازش ہو سکتی ہے، جس سے جمہوری عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے الیکشن کمیشن سے معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔