5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کو لے کر الیکشن کمیشن کی ہلچل شروع

گوا، منی پور، پنجاب اور اتراکھنڈ اسمبلیوں کی مدت کار مارچ 2022 میں ختم ہو رہی ہے اور اتر پردیش اسمبلی کی مدت کار مئی میں ختم ہوگی۔ ان سبھی ریاستوں میں انتخابات آئندہ سال ایک ساتھ کرائے جا سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس
الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

آئندہ سال اتر پردیش اور پنجاب سمیت 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی ہلچل بھی شروع ہو گئی ہے۔ گوا، منی پور، پنجاب، اتراکھنڈ اور اتر پردیش میں انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے مقصد سے الیکشن کمیشن نے ان سبھی ریاستوں کے چیف ایگزیکٹیو افسران سے بدھ کے روز ملاقات کی۔ سیاسی پارٹیاں تو پہلے سے ہی ان ریاستوں میں سرگرم ہیں، اور اب الیکشن کمیشن کی میٹنگوں نے سیاسی ماحول کو مزید گرم کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گوا، منی پور، پنجاب اور اتراکھنڈ کی اسمبلیوں کی مدت کار مارچ 2022 میں ختم ہونے والی ہے اور اتر پردیش اسمبلی کی مدت کار مئی میں ختم ہوگی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان پانچوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات آئندہ سال کے شروع میں ایک ساتھ کرائے جائیں گے۔ بدھ کے روز ابتدائی میٹنگ میں الیکشن کمیشن نے ووٹنگ مراکز پر کم از کم سہولیات، ووٹروں کے لیے رجسٹریشن میں آسانی، ووٹنگ لسٹ، شکایتوں کا وقت پر ازالہ، الیکٹرانک ووٹنگ اور پیپر ٹریل مشینوں کا انتظام، 80 سال اور اس سے زیادہ عمر کے سینئر شہریوں اور معذور افراد کے لیے ڈاک بیلٹ پیپر سہولت سمیت مختلف ایشوز پر توجہ مرکوز کرائی گئی۔


میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق میٹنگ میں چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا نے کہا کہ شفافیت اور غیر جانبداری انتخابی عمل کی پہچان ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر ریاست میں ایشوز اور چیلنجز الگ ہو سکتے ہیں، لیکن انتخابی منصوبہ میں سبھی اسٹیک ہولڈرس کو شامل کرتے ہوئے ووٹرس پر مرکوز نظریہ اور شراکت داری پر مبنی فیصلے لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس دوران ووٹر لسٹ کی پاکیزگی کی اہمیت پر بھی زور دیا اور سی ای او سے ووٹرس رجسٹریشن کے لیے سبھی زیر التوا درخواستوں کے جلد نمٹارے کے لیے کہا۔ انھوں نے کووڈ وبا کو دھیان میں رکھتے ہوئے سبھی پولنگ مراکز میں بنیادی سہولیات اور بنیادی ڈھانچے کی ضرورت کو دہرایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jul 2021, 8:11 PM