بدلتی ضروریات کے مطابق روزگار کے مختلف مواقع پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں: وزیر اعظم مودی

میں پی ایم مودی نے کہا کہ ’’آج حکومت پورے ملک میں انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں جو ریکارڈ سرمایہ کاری کر رہی ہے اس سے روزگار کے نئے مواقع بھی مسلسل پیدا ہو رہے ہیں۔‘‘

نریندر مودی، تصویر یو این آئی
نریندر مودی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ آج ملازمتوں کی نوعیت تیزی سے بدل رہی ہے اور حکومت اس کے مطابق مختلف قسم کے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مصروف ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ روزگار اور خود روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے حکومت کی تمام کوششیں معاشرے کے ہر طبقے کو یکساں طور پر دستیاب ہیں۔ مہاراشٹر روزگار میلہ کے موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں پی ایم مودی نے کہا کہ ’’آج حکومت پورے ملک میں انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں جو ریکارڈ سرمایہ کاری کر رہی ہے اس سے روزگار کے نئے مواقع بھی مسلسل پیدا ہو رہے ہیں۔‘‘

وزیراعظم نے کہا کہ بدلتے وقت میں ملازمتوں کی نوعیت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، حکومت بھی مسلسل مختلف قسم کے روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرا یوجنا کے تحت، جو خود روزگار کی ضمانت کے بغیر قرض دیتی ہے، حکومت نے نوجوانوں کو 20 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ دیا ہے۔ مہاراشٹر کے نوجوانوں نے اس کا خوب فائدہ اٹھایا ہے۔ حکومت اسٹارٹ اپس، چھوٹے پیمانے کی صنعتوں – ایم ایس ایم ای یونٹس کو ہر ممکن مالی مدد دے رہی ہے، تاکہ نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کا پورا موقع ملے۔


وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو روزگار میلے کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آج مہاراشٹر کا نام بھی ملک کے نوجوانوں کو سرکاری محکموں میں اجتماعی طور پر تقرری خط دینے کی مہم میں شامل ہو رہا ہے۔ مودی نے کہا کہ"حکومت کی کوششوں کے بارے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ روزگار اور خود روزگار کے یہ مواقع دلت، پسماندہ، قبائلی، عام طبقے اور خواتین کو یکساں طور پر دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔ پچھلے آٹھ سالوں میں آٹھ کروڑ خواتین سیلف ہیلپ گروپس میں شامل ہوئی ہیں۔ ان سیلف ہیلپ گروپوں کو 5 لاکھ کروڑ روپے کی مالی امداد دی گئی ہے۔ اب ان گروپوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نہ صرف اپنی مصنوعات بنا رہی ہیں بلکہ دوسری خواتین کو روزگار بھی فراہم کر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔