ای ڈی نے 11 سالوں میں 6312 معاملے درج کیے، محض 120 افراد قصوروار ٹھہرائے گئے، خود مودی حکومت کا انکشاف
مودی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں دی گئی جانکاری کے بعد کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے نریندر مودی حکومت ایجنسیوں کا استعمال بدلے کی سیاست کے لیے کرتی رہی ہے۔‘‘

اپوزیشن پارٹیاں لگاتار مرکز کی مودی حکومت پر الزام عائد کرتی رہی ہیں کہ وہ سرکاری ایجنسیوں کا استعمال مخالفین کو ڈرانے اور دبانے کے لیے کرتی ہے۔ اس الزام پر خود مودی حکومت نے ہی مہر لگا دی ہے۔ پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت نے جانکاری دی ہے کہ گزشتہ 11 سالوں میں ای ڈی نے 6312 معاملے درج کیے ہیں، جن میں محض 120 افراد قصوروار پائے گئے۔ یعنی 6192 بے قصور لوگ ای ڈی کی زد میں آ کر تباہی و بربادی کا شکار ہوئے۔
مودی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں دی گئی جانکاری کے بعد کانگریس نے حملہ آور رخ اختیار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی نے ای ڈی کو اپنا سیاسی فرنٹل بنا دیا ہے۔ ای ڈی لیڈران کو ڈرانے دھمکانے اور حکومت گرانے و بنانے کے کام میں مصروف ہے۔‘‘ پوسٹ میں آگے لکھا گیا ہے کہ ’’پارلیمنٹ میں مودی حکومت نے بتایا– ای ڈی نے 2014 سے اب تک 6312 معاملے درج کیے، جن میں سے صرف 120 لوگ قصوروار ٹھہرائے گئے۔‘‘ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’اس سے قبل بھی ایسی جانکاری سامنے آتی رہی ہے، مثلاً 2014 سے ای ڈی نے 95 فیصد کیس اپوزیشن لیڈران پر کیے ہیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں 193 اراکین پارلیمنٹ و اراکین اسمبلی یا لیڈران پر کیس درج کیے گئے، جن میں سے محض 2 کے خلاف الزامات ثابت ہو پائے۔‘‘
کانگریس کا کہنا ہے کہ جو اعداد و شمار سامنے ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نریندر مودی سرکاری ایجنسیوں کا استعمال بدلے کی سیاست کے ساتھ ہی اپوزیشن کو ڈرانے دھمکانے کے لیے کرتے آئے ہیں۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پوسٹ کے آخر میں زور دے کر کہا ہے کہ ’’یہ صاف طور پر جمہوریت پر حملہ ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔