سوشانت کیس: ریا چکرورتی اور ان کی فیملی کے بعد سدھارتھ پٹھانی سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ شروع

سوشانت سنگھ کی موت کے معاملے میں جانچ کی کارروائی چل رہی ہے اور اس درمیان سوشانت اور ریا کے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ سندیپ شری دھر اور رتیش شاہ سے بھی ای ڈی کے ذریعہ پوچھ تاچھ ہوئی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

تنویر

سوشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) لگاتار سوشانت سے جڑے لوگوں سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ ایک طرف سوشانت کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی اور ان کے والد و بھائی صبح سے ہی ای ڈی کے دفتر میں موجود ہیں اور ان سے پوچھ تاچھ چل رہی ہے، دوسری طرف سدھارتھ پٹھانی بھی ای ڈی دفتر پہنچ گئے ہیں۔ سدھارتھ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ سوشانت کے فلیٹ میں ساتھ رہ چکے ہیں اور ای ڈی نے جمعہ کے روز ہی انھیں پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا تھا لیکن وہ حیدر آباد میں ہونے کی وجہ سے ممبئی نہیں پہنچ پائے۔ آج وہ ای ڈی دفتر پہنچے ہیں جہاں ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سوشانت سنگھ اور ریا کے درمیان پیسے کی لین دین اور دیگر چیزوں کے بارے میں سدھارتھ پٹھانی کو کافی کچھ معلوم ہے اور ای ڈی اسی لیے ان سے پوچھ تاچھ کرنا چاہ رہی تھی۔ جہاں تک ریا چکرورتی سے اب تک ہوئی پوچھ تاچھ کا سوال ہے، تو میڈیا ذرائع میں ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ انھوں نے ای ڈی کو گزشتہ چار سالوں میں اپنی کمائی کی تفصیل پیش کر دی ہے۔


ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ریا نے اپنی آئی ٹی آر کی تفصیل پیش کی ہے جس کے مطابق ان کی کمائی 66 لاکھ سے بھی کم ہے۔ ساتھ ہی ان کے بھائی کے اکاؤنٹ میں بھی کروڑوں کی رقم نہ ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ ریا اور ان کی فیملی سے ہوئی پوچھ تاچھ کے دوران ای ڈی کو اس بات کا پتہ ضرور چلا ہے کہ سوشانت کے اکاؤنٹ میں تقریباً 10 کروڑ روپے تھے۔

یہاں قابل ذکر ہے کہ سوشانت اور ریا کے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ (سی اے) سندیپ شری دھر اور رتیش شاہ سے بھی ای ڈی کے ذریعہ پوچھ تاچھ ہوئی ہے۔ پہلی بار جب ای ڈی نے سوشانت کے اکاؤنٹ سے نکالی گئی رقم کے بارے میں پوچھا تھا تو اس وقت ریا نے سیدھا اور درست جواب نہیں دیا تھا، جب کہ سی اے نے جو ای ڈی کو جواب دیا ہے وہ ریا کے جواب سے مختلف ہے۔ اس لیے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ای ڈی اب ریا سے سختی کے ساتھ پوچھ تاچھ کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Aug 2020, 4:58 PM