زرعی قوانین معاملہ پر بی جے پی کا دامن چھوڑنے سے دشینت چوٹالہ نے کیا انکار

ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے زور دے کر کہا کہ کسان یونینوں اور حکومت کے درمیان بات چیت ضروری ہے، اور اس کے بغیر کوئی حل نہیں نکل سکتا۔

جے جے پی لیڈر دشینت چوٹالہ
جے جے پی لیڈر دشینت چوٹالہ
user

تنویر

ہریانہ کے نائب وزیر اعلی دشینت چوٹالہ نے آج واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ جن نایک جنتا پارٹی (جے جے پی) بی جے پی کی زیرقیادت مخلوط حکومت سے الگ نہیں ہوگی۔ مرکز کے ذریعہ لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف جاری کسان تحریک کے درمیان جے جے پی پرحکومت سے حمایت واپس لینے کا دباؤ ہے، لیکن دشینت چوٹالہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’ریاست کی بی جے پی-جے جے پی اتحادی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ خصوصی طور پر ہریانہ کے کسان لگاتار دشینت چوٹالہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ نائب وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے کر کسانوں کے حق میں آواز بلند کریں، لیکن دشینت چوٹالہ ٹال مٹول والا رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ آج انھوں نے حالانکہ اس بات کا اعتراف کیا کہ زرعی قوانین میں کچھ خامیاں ہیں جس کو دور کیا جانا چاہیے، لیکن اس سلسلے میں کسانوں سے صحیح مشورہ دینے کے لیے کہا۔ جب ہریانہ میں بی جے پی کی حمایت نہ کرنے سے متعلق سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں۔


جے جے پی رہنما نے اس درمیان الزام لگایا کہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے قیام کے پہلے 30 دن کے اندر ہی حکومت گرنےکا خواب دیکھنا شروع کردیا تھا، لیکن اب حکومت نے 400 دن پورے کرلیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والی کسان یونینوں کو حکومت سے مذاکرات کے لئے آگے آنا چاہئے، اس میں وہ ثالثی کے لئے تیار ہیں۔

ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ کسان یونینوں اور حکومت کے درمیان بات چیت ضروری ہے، اور اس کے بغیر کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کوشش کررہی ہے اور سپریم کورٹ نے بھی احتجاج ومظاہرہ کر رہی 40 کسان یونینوں کے رہنماؤں سے بات چیت کرنے کو کہا ہے۔ بہت ساری تحریکوں کا حل مذاکرات سے ہی نکلا ہے اور زرعی قوانین کے معاملہ میں بھی مذاکرہ ہونا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔