ڈاکٹر نریش کمار نے ریکھا گپتا کو میمورنڈم لکھ ’ڈی ایس ایس ایس بی‘ کو تحلیل کرنے اور مستقل چیئرمین کی تقرری کا کیا مطالبہ

نریش کمار نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’ڈی ایس ایس ایس بی‘ کو دوبارہ فعال کیا جائے۔ اس کے مستقل چیئرمین کی تقرری کی جائے، کانٹریکٹ سسٹم کو ختم کیا جائے اور تمام خالی عہدوں پر فوری تقرریاں کی جائیں۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر نریش کمار / تصویر بشکریہ ایکس /&nbsp;DrNareshkr@</p></div>

ڈاکٹر نریش کمار / تصویر بشکریہ ایکس /DrNareshkr@

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر ترجمان اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی ماتحت سروسز سلیکشن بورڈ (ڈی ایس ایس ایس بی) کے کام کاج پر سنگین سوال اٹھاتے ہوئے اسے فوری طور پر تحلیل کرنے اور مستقل چیئرمین کی تقرری کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ایک میمورنڈم لکھا ہے جس کی ایک کاپی لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کو بھی بھیجا ہے تاکہ اس معاملہ پر اعلیٰ سطحی مداخلت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ڈاکٹر نریش کمار نے میمورنڈم میں لکھا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں سے دہلی کے تعلیمی اور طبی محکموں سمیت کئی اہم سرکاری محکموں میں لاکھوں عہدے خالی پڑے ہیں۔ ان عہدوں پر نہ تو کوئی تقرری کی جا رہی ہے اور نہ ہی شفاف بھرتی کا کوئی عمل نظر آ رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ دہلی کے نوجوانوں کے ساتھ مسلسل کھلواڑ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر نریش کمار کے مطابق صرف تعلیمی اور طبی محکموں میں ہی 20000 سے زائد عہدے خالی ہیں۔ ان عہدوں کو یا تو کانٹریکٹ ملازمین کے ذریعہ پُر کر دیا گیا ہے یا پھر سالوں سے خالی پڑے ہیں اور ریگولرائزیشن کا کوئی عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔


کانگریس ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ کچھ محکموں میں تحریری امتحانات ہو چکے ہیں، جیسے کہ پنجابی اور اردو مضامین کے اساتذہ کی تقرری۔ لیکن 8 ماہ گزر جانے کے بعد بھی ان کے نتائج نہیں آئے ہیں۔ نریش کمار نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ واضح اشارہ ہے کہ عام آدمی پارٹی کی گزشتہ حکومت نے نوجوانوں کو روزگار دینے کے متعلق سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور اب بی جے پی کی موجودہ حکومت بھی اسی راہ پر گامزن ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ریکھا گپتا حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ 4 ماہ میں بی جے پی حکومت نے بھی روزگار کے سلسلے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔‘‘

ڈاکٹر نریش کمار نے کانٹریکٹ سسٹم پر بھی جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام نے روزگار کو کمیشن خوری کا ذریعہ بنا دیا ہے۔ نوجوانوں کو مستقل ملازمت دینے کے بجائے کانٹریکٹ پر رکھا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی جیسے ریزرویشن کے حقدار طبقہ بھی اپنے آئینی حقوق سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن لوگوں کو کانٹریکٹ پر رکھا گیا ہے ان کو مستقل بھی نہیں کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔


ڈاکٹر نریش کمار نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’ڈی ایس ایس ایس بی‘ کو دوبارہ فعال اور شفاف بنایا جائے۔ اس کے مستقل چیئرمین کی تقرری کی جائے، کانٹریکٹ سسٹم کو ختم کیا جائے اور تمام خالی عہدوں پر میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر فوری تقرریاں کی جائیں، تاکہ دہلی کے نوجوانوں کو انصاف اور باوقار روزگار مل سکے۔ کانگریس ترجمان نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ اگر ان مطالبات کو نظر انداز کیا گیا تو کانگریس دہلی کے نوجوانوں کے ساتھ مل کر ایک زبردست عوامی تحریک شروع کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔