عآپ حکومت کی ناک کے نیچے امرتسر میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ توڑا جانا تشویش ناک: دیویندر یادو
دیویندر یادو کی قیادت میں دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں میں ہزاروں کانگریس کارکنان نے ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ پر ہوئے حملے کی مخالفت میں کینڈل لائٹ مارچ کیا۔

کینڈل لائٹ مارچ کا منظر
نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کی قیادت میں آج ہزاروں کانگریس کارکنان نے ’کینڈل لائٹ مارچ‘ نکالا جو کہ گزشتہ روز امرتسر میں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ پر ہوئے حملہ کے خلاف تھا۔ یہ کینڈل لائٹ مارچ دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں میں نکالا گیا جس میں عآپ حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔ دیویندر یادو بادلی اسمبلی حلقہ کے سی ڈی بلاک جہانگیر پوری مین روڈ پر منعقد کینڈل مارچ میں شامل ہوئے اور عوام سے خطاب کے دوران عآپ حکومت کے ساتھ ساتھ اروند کیجریوال کو بھی ہدف تنقید بنایا۔
دیویندر یادو نے کہا کہ یومِ جمہوریہ پر امرتسر میں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے ساتھ توڑ پھوڑ پنجاب حکومت کی ناک کے نیچے ہوئی۔ جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو عآپ حکومت پوری طرح نااہل دکھائی پڑی۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے ساتھ ایسا سلوک اور ملک میں بنے حالات فکر انگیز ہیں۔ دیویندر یادو نے مزید کہا کہ امبیڈکر کی مورتی پر حملہ ان کے نظریات پر حملہ ہے۔ پنجاب میں عآپ کی حکومت ہے، جہاں پولیس پوری طرح سے پہلے ہی ناکارہ ثابت ہوئی ہے۔ یوم جمہوریہ کے دن ہم نے دیکھا کہ کس طرح ایک شخص سیڑھی لگا کر ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ پر چڑھ کر اسے ہتھوڑے سے توڑ رہا ہے۔ آئین کی 75ویں سالگرہ پر آئین کی کاپی بھی جلائی گئی، جو براہ راست آئین پر حملہ ہے۔ پبلک پلیس پر اتنا بڑا واقعہ ہوا اور پولیس و انتظامیہ نے اسے نظر انداز کر دیا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا، بلکہ ایسے حادثات کے وقت عآپ ہمیشہ ندارد نظر آتی ہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمہ کے خلاف برسرعام ایسا واقعہ پیش آنا ثابت کرتا ہے کہ پنجاب میں نظامِ قانون پوری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ کہیں نہ کہیں یہ واقعہ دلتوں کی عزت کو ٹھیس پہنچانے کے لیے سازش کے تحت کیا گیا معلوم ہوتا ہے۔ میں کیجریوال سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا پنجاب میں بھی پولیس مرکز کے ماتحت ہے؟ دیویندر یادو یہ بھی کہتے ہیں کہ کیجریوال کی دلت مخالف سوچ کے سبب پنجاب اور دہلی میں کہیں نہ کہیں دلت، پسماندہ، اقلیت اور خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔