’نریندر مودی کی ڈبل انجن حکومت میں ہو رہی ڈبل ناانصافی‘، یوپی-ایم پی کے واقعات پر راہل نے بنایا بی جے پی کو تنقید کا نشانہ

راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں دو بہنوں نے اپنے ساتھ ہوئی عصمت دری کے بعد پھانسی لگا لی، اب انصاف نہ ملنے پر ان کے والد کو بھی خودکشی کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں پیش آئے دردناک واقعات کو لے کر ریاست کی بی جے پی حکومت پر تلخ حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی کی ڈبل انجن حکومتوں میں ہو رہے ’ڈبل انیائے‘ (دوہری ناانصافی) کو ان دو واقعات سے سمجھیے۔ یوپی میں دو بہنوں نے اپنے ساتھ ہوئی عصمت دری کے بعد پھانسی لگا لی، اب انصاف نہ ملنے اور مقدمہ واپس لینے کے دباؤ پر ان کے والد کو بھی پھانسی لگانی پڑی۔ مدھیہ پردیش میں ایک خاتون کی عزت سر بازار تار تار ہوئی، جب غریب شوہر نے انصاف کی اپیل کی تو سماعت نہ ہونے سے مایوس ہو کر وہ اپنے دونوں بچوں کے ساتھ پھانسی پر جھول گیا۔‘‘

یہ تبصرہ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں کیا ہے۔ اس پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ ’’ڈبل انجن حکومت میں انصاف مانگنا گناہ ہے۔ متر میڈیا کے ذریعہ بڑی محنت سے تیار کی گئ جھوٹی شبیہ کی حفاظت کے لیے متاثرین ہی نہیں بلکہ ان کے کنبوں تک سے دشمن جیسا سلوک بی جے پی حکمراں ریاستوں میں روایت بن چکی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’بی جے پی حکومت میں ہاتھرس سے لے کر اناؤ اور مندسور سے لے کر پوڑی تک خواتین کے خلاف ہوئے مظالم کے بعد ان کے کنبوں کو انصاف کے لیے ترسایا گیا۔ اس بھیانک ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیے، ورنہ آج نہیں تو کل اس مظالم کی آگ آپ تک بھی پہنچے گی۔‘‘


اتر پردیش کے کانپور میں پیش آئے خودکشی واقعہ کو لے کر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی بی جے پی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانپور میں اجتماعی عصمت دری سے متاثرہ دو نابالغ بچیوں نے خودکشی کر لی۔ اب ان بچیوں کے والد نے بھی اپنی جان لے لی ہے۔ الزام ہے کہ متاثرہ کنبہ پر سمجھوتہ کرنے کا دباؤ بنایا جا رہا تھا۔ اتر پردیش میں متاثرہ بچیاں و خواتین اگر انصاف مانگتی ہیں تو ان کے کنبوں کو برباد کر دینا اصول بن چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔