نوٹ کی منسوخی ایک شخص کا پیدا کردہ المیہ: اسٹالن

ڈی ایم کے کے اسٹالن نےنوٹ بندی کے فیصلہ کی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام لئے بغیر کہا کہ نوٹ کی منسوخی ملک کے لئے ’ایک شخص کا پیدا کردہ المیہ‘ تھی۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چنئی: ڈراوڈ منیتر كژگم (ڈی ایم کے) کے صدر اور تمل ناڈو اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما ایم کے اسٹالن نے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام لئے بغیر کہا کہ نوٹ کی منسوخی ملک کے لئے ’ایک شخص کا پیدا کردہ المیہ‘ تھی۔

اسٹالن نے وزیر اعظم کی طرف سے نوٹ کی منسوخی کا اعلان کئے جانے کے دو سال مکمل ہونے پر ٹویٹ کیا، ’’لوگوں کے پیسے کو غیر قانونی قرار دے انہیں سڑک پر لے آیا گیا۔ ملک کے باشندے بینکوں کے باہر لائن میں کھڑے تھے۔ اس دوران بہت سے لوگوں کی موت ہو گئی، لاکھوں کی نوکریاں چلی گئیں، چھوٹی صنعتیں بند ہو گئیں اور معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔ ’’انہوں نے کہا، ایک شخص نے نوٹ کی منسوخی کا اعلان کرکے ملک کے لوگوں کے لئے المیہ پیدا کردیا‘‘۔

حکومت کو ہندوستانی معیشت میں استحکام اور شفافیت کو بحال کرنا چاہئے:منموہن

ادھر، اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیراعظم ماہر قتصادیات من موہن سنگھ نے کرنسی نوٹوں کی منسوخی کو ’بدقسمتی اور بیمارسوچ کا نتیجہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اثر ہر شخص، ہر عمر، ہر صنف، ہر مذہب اور کسی بھی کاروبار سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر بری طرح پڑا ہے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ہندوستانی معیشت کے اعتماد اور شفافیت کو بحال کرے۔

منموہن سنگھ نے کہا ’’نریندر مودی حکومت کے ذریعہ 2016 میں ناٖفذ کی گئی نوٹوں کی منسوخی کی آج دوسری سالگرہ ہے۔ ایسےغیر روایتی اور قلیل مدتی اقدامات نہ کرنا جو معیشت اور مالیاتی بازاروں میں مزید عدم استحکام کو روکنے میں معاون ثابت ہوں گے، غلط ہے۔میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہندوستانی معیشت کی پالیسیوں میں استحکام اور شفافیت کو بحال کرے۔آج یہ یاد رکھنے کا دن ہےکہ معیشت کے سلسلے میں کئے گئے ایک خراب تجربے نےکس طرح طویل مدت کےلئے ملک کو بربادی کی طرف دھکیل دیا ہےاور یہ سمجھنے کی بھی بےحد ضرورت ہے کہ معیشت کی سمت پالیسی سازی اچھی طرح غوروفکراور احتیاط کے ساتھ کرنی چاہئے۔‘‘

ڈاکٹر سنگھ نے کہا ’’ایسا کہا جاتا ہے کہ وقت بڑا مرہم رکھنے والا ہے لیکن بدقسمتی سے نوٹوں کی منسوخی کے معاملے میں ایسا نہیں ہے بکہ اس سے ملے زخم وقت کے ساتھ اور زیاہ نظر آنے لگیں گے۔ اس کے علاوہ نوٹوں کی منسوخی سے جی ڈی پی کی ترقی کی شرح میں بھاری گراوٹ واقع ہوئی ہےاور اس کے اثرات وقت کےساتھ اور زیادہ نامیاں ہوتےجارہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔