لوک سبھا میں ’موب لنچنگ‘ اور ’آنر کلنگ‘ کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ

موب لنچنگ اور آنر کلنگ پر قانون بنانے اور اس کے خلاف سختی سے نمٹنے کا معاملہ جمعہ کو لوک سبھا میں اٹھا اور اسے دہشت گردی کے زمرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: موب لنچنگ اور آنر کلنگ پر قانون بنانے اور اس کے خلاف سختی سے نمٹنے کا معاملہ جمعہ کو لوک سبھا میں اٹھا اور اسے دہشت گردی کے زمرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔

ڈی ایم کے کے ڈی روی کمار نے وقفہ صفر میں موب لنچنگ اور غیرت کے نام پر قتل کا مسئلہ اٹھایا اور اسے دہشت گردی کے زمرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ موب لنچنگ اور آنر کلنگ ایک سنجیدہ موضوع ہے۔ ملک کے امن و امان کو خراب کرنے کے لئے جان بوجھ کر تشدد کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں موب لنچنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2016 سے اب تک 99 لوگوں کا موب لنچنگ میں قتل کیا گیا ہے۔ اس کے خلاف حکومت کو سخت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔


ادھر، بی ایس پی کے دانش علی نے جامیہ ملیہ اسلامیہ میں گزشتہ 15 سالوں سے طلبا تنظیم کے الیکشن نہ کرائے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر یونیورسٹیوں میں طلبا تنظیم کے انتخابات نہیں ہوں گے تو پھر کئی نوجوان رہنما پارلیمان تک کا سفر طے نہیں کر پائیں گے۔

کانگریس کے ٹی این پرتاپن نے روہنگیا پناہ گزینوں کے کسم پرسی کے حالات میں زندگی گزارنے کا معالہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو روہنگیا پناہ گزینوں کو امداد فراہم کرنی چاہئے کیوں کہ مجبور کی مدد کرنا ہندوستانی روایت کا حصہ رہی ہے۔ اس معاملہ پر بی جے پی اور حزب اختلاف کے کچھ ارکان میں نوک جھونک بھی ہوئی۔ بیجو جنتا دل کے بی مہتاب نے شہری علاقوں میں پانی کی قلت کا ایشو اٹھایا اور حکومت سے اس کے لئے مؤثر قدم اٹھانے کی اپیل کی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔