اتر پردیش کے براہمنوں میں حکومت کے خلاف بڑھتی ناراضگی

کچھ دن پہلے وجے مشرا نے ویریندر سنگھ پر کئی سنگین الزام لگائے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ ویریندر سنگھ اور کئی دوسرے ٹھاکر رہنما ان کا قتل کرانا چاہتے ہیں

وجے مشرا اور ویریندر سنگھ، تصویر سوشل میڈیا
وجے مشرا اور ویریندر سنگھ، تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وکاس دوبے کے انکاؤنٹر کے بعد اتر پردیش کے برہمن سماج میں حکومت کے خلاف ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس بڑھتی ناراضگی کے بیچ اتر پردیش کے ضلع بلیا کے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ویریندر سنگھ مست نے اپنی ہی پارٹی کے رکن اسمبلی وجے مشرا کو لے کر کہا ہے کہ اگر ان کے عزت نفس پر بات آئے گی تو وہ خود ہی ٹھوک دیں گے۔

واضح رہے ویریندر سنگھ اور وجے مشرا کی دشمنی کوئی نئی نہیں ہے۔ 2019 میں بلیا سے پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہونے سے پہلے ویریندر سنگھ مست بدوہی سے ہی رکن پارلیمنٹ تھے اور وجے مشرا بدوہی کے ہی رکن اسمبلی ہیں۔ رکن پارلیمنٹ اس وقت ویریندر سنگھ بدوہی کے دورے پر ہیں۔


کچھ دن پہلے وجے مشرا نے ویریندر سنگھ پر کئی سنگین الزام لگائے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ ویریندر سنگھ اور کئی دوسرے ٹھاکر رہنما ان کا قتل کرانا چاہتے ہیں، اس پر جب ویریندر سنگھ سے سوال کیے گئے تو انہوں نے یہ ٹھوکنے والی دھمکی دی۔ ویریندر سنگھ مست نے کہا ’’میں نہ قتل کراتا ہوں اور نہ ہی کسی مجرم کی پرواہ کرتا ہوں۔ میری جہاں پر سماجی اور سیاسی تربیت ہوئی ہے وہاں مجھے عزت کے ساتھ جینا سکھایا ہے۔ ایسے میں اگر میری عزت پر کسی طرح کے خطرے کے حالات آتے ہیں تو میں کسی مجرم کی تلاش نہیں کروں گا بلکہ خود ہی ٹھوک دوں گا۔‘‘

کانپور میں گینگسٹر وکاس دوبے انکاؤنٹر کے بعد سے اتر پردیش میں برہمن ووٹ کو لے کر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ تمام سیاسی پارٹیوں کی یہ کوشش ہے کہ برہمن ووٹ ان کی طرف آ جائے اور اگر ایسا ہوتا ہے کہ برہمن ووٹ بی جے پی سے ہٹ جاتا ہے تو بی جے پی کے لئے ریاست میں مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔


لکھیم پور کھیری سے تین مرتبہ کے آزاد رکن اسمبلی نیویندر مشرا کے قتل کے بعد اتر پردیش میں یوگی حکومت کے خلاف برہمن مخالف ہونے کی آواز بلند ہو گئی ہے۔ واضح رہے ایک زمینی تنازعہ کو لے کر نیویندر مشرا کو لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ سنجے سنگھ نے بھی کہا ہے کہ اتر پردیش میں ایک خاص ذات کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔