5 مہینے بعد پھر سے پٹری پر لوٹی میٹرو، سفر کے لئے کیا ہیں سہولیات اور کیا ہیں تقاضے

میٹرو نے تمام مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں اور ہدایات پر عمل پیرا ہونے والے اعلانات یا سفر / خدمات کے بارے میں تازہ ترین ضابطوں پر توجہ دیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

آج صبح سات بجے سے دہلی کی میٹرو ٹرین پانچ مہینے بعد ویسے کل 169دن بعد واپس پٹری پر لوٹ آئی ہے ۔ ابھی کچھ دنوں تک یہ خدمت محدود رہے گی اور میٹرو صبح چار گھنٹےاور شام چار گھنٹے ہی چلے گی۔ میٹرو میں سفر کرنے کے لئے کچھ نئے ضابطہ طے کئے گئے ہیں جو مسافروں کی صحت اور وبا کے پھیلنےکے خطرات کو نظر میں رکھتے ہوئے طے کئے گئے ہیں ۔

واضح رہے جہاں میٹرو نے اپنے ملازمین کو مسافروں کے ساتھ مثبت اور ہمدردانہ رویہ رکھنے کے لئے کہا ہے وہیں انہوں نے مسافروں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سماجی دوری، سینٹائز کرنے ، ماسک پہننےاور کیش لیس کارڈس کے تقاضوں پر بھی عمل کریں ۔


ادھر میٹرو نے تمام مسافروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کے ساتھ تعاون کریں اور ہدایات پر عمل پیرا ہونے والے اعلانات یا سفر / خدمات کے بارے میں تازہ ترین ضابطوں پر توجہ دیں۔ ہر چند کہ ڈی ایم آر سی مسافروں کو ایک مستقل اور ہموار سفر کا تجربہ فراہم کرنے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے ، تاہم ، ٹرین پر سوار ہونے کی گنجائش فاصلہ رکھنے کے اصولوں کی وجہ سے لاک ڈاؤن سے پہلے کے مقابلے میں گھٹاکر 20 فیصد کر دی گئی ہے اس لئے مسافروں کو اس کی پابندی کرنے میں تھوڑی دشورای پیش آئے گی کیونکہ زیادہ تر لوگ لاک ڈاؤن سے پہلے کے طرز پر اسٹیشنوں کا رخ کرسکتے ہیں۔ مسافروں کو چاہئے کہ وہ ماضی کے برعکس پندرہ منٹ سے آدھے گھنٹے کا فاضل وقت ہاتھ میں رکھ کر میٹرو سے سفر کریں۔

انسانی رابطے والے تمام جگہوں یعنی لفٹ کے بٹن، ایکسلیٹر کی ہینڈریل، اے ایف سی گیٹ، کسٹمر کیئر کو ہر چار گھنٹے میں یا جیسا ضروری ہو، سینیٹائز کیا جائے گا۔ پورے اسٹیشن کو سینیٹائز کرنے کا کام رات میں کام کے گھنٹوں کے بعد کیا جائے گا۔


مسافروں سے درخواست بھی کی گئی ہے کہ اگر ضرورری ہو تو پاکٹ سائز ہینڈ سینیٹائز ساتھ رکھیں اور محض 30 ملی میٹر والے ہینڈ سینیٹائزر کے ساتھ سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔ میٹرو اسٹیشنوں پر پارکنگ خدمات جاری رہیں گی۔ میٹرو اسٹیشنوں کے اندر آؤٹ لیٹس/ دکانوں کو سرکاری ہدایات کے مطابق چلانے کی اجازت ہوگی لیکن ان میں سوشل ڈسٹینسنگ جیسے ضابطوں پر عمل درآمد لازمی ہے۔

غور طلب ہے کہ پہلے مرحلے میں سات، نو اور 10 ستمبر کو میٹرو ٹرین سروسز آپریٹ ہوں گی۔ سات اور آٹھ ستمبر کو یلو لائن (سمے پور بادلی سے سٹی سینٹر اور ریپد میٹرو، گروگرام) کا آپریشن صبح چار گھنٹے (سات بجے سے 11 بجے) اور شام کو بھی چار گھنٹے (شام چار بجے سے رات آٹھ بجے) تک ہوگا۔ بعد ازاں نو ستمبر کو لائن 3/4 بلو لائن، دوارکا سیکٹر 21 سے نوئیڈا الیکٹرانک سٹی، ویشالی اور لائن سات (پنک لائن) مجلس پارک سے شیو وہار کا آپریشن شروع ہوگا۔ یہ سروس بھی صبح اور شام کو چار چار گھنٹے تک رہے گی۔ اس میں صبح سات بجے سے 11 بجے تک اور شام چار بجے سے آٹھ بجے تک میٹرو سروسز دستیاب رہیں گی۔


اسی مرحلے میں 10 ستمبر کو لائن ایک (رِٹھالہ سے شہید استھل)، لائن پانچ (گرین لائن) کیرتی نگر اندرلوک سے بریگیڈیئر ہوشیار سنگھ اور لائنچ (وائیلیٹ لائن) کشمیری گیٹ سے راجا ناہر سنگھ تک چلے گی اور اس وقت بھی صبح اور شام چار گھنٹے کا آپریشن ہوگا۔ اس میں صبح سات بجے سے 11 بجے تک اور شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک میٹرو سروسز دستیاب ہوں گی۔

تیسرے مرحلے میں 12 ستمبر سے تمام لائن پر پورے دن میٹرو سروسز صبح چھ بجے سے رات 11 بجے تک دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ڈی ایم آر سی ویب سائٹ www.delhimetrorail.com سے پہلے سے نشان زد گیٹ نمبر / مقام کی جانچ کرلیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔