دیویندر یادو کی گوپال رائے کے آلودگی کنٹرول منصوبے پر تنقید، کیجریوال حکومت کی ناکامی کو بے نقاب کیا
دیویندر یادو نے گوپال رائے کے آلودگی کنٹرول پلان کو ناقص قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہلی میں آلودگی کی موجودہ صورتحال کے لیے مرکز کی بی جے پی حکومت اور دہلی کی کیجریوال حکومت دونوں ہی برابر کی ذمہ دار ہیں
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دہلی حکومت کے وزیر گوپال رائے کی طرف سے متعارف کردہ ’وِنٹر ایکشن پلان‘ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے پرانی اور ناکام حکمت عملی قرار دیا۔ انہوں نے کہ اس سے کیجریوال حکومت کی ناکامی ظاہر ہوتی ہے۔
دیویندر یادو نے الزام عائد کیا کہ گوپال رائے کا آلودگی کنٹرول پلان دہلی حکومت کی ناکامی کی علامت ہے، جسے پچھلے دس برسوں سے دہرا یا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی میں آلودگی کی موجودہ صورتحال کے لیے مرکز کی بی جے پی حکومت اور دہلی کی کیجریوال حکومت دونوں ہی برابر کی ذمہ دار ہیں۔ دہلی کانگریس کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق دیویندر یادو نے بی جے پی کے رہنماؤں سے سوال کیا کہ وہ مرکزی حکومت کے ماحولیات کے وزیر سے دہلی میں آلودگی کنٹرول کے لیے مؤثر منصوبہ طلب کیوں نہیں کرتے؟
پریس بیان کے مطابق دیویندر یادو نے کہا کہ اگر گوپال رائے کا یہ ماننا ہے کہ آلودگی کا مسئلہ سب کے تعاون سے حل ہوگا، تو انہیں فوراً پانی کی نکاسی، سڑکوں کی حالت، نالوں کی بدحالی، پانی کی کمی، خواتین پر تشدد، اور بجلی کے بلوں میں اضافے جیسے عوامی مسائل پر ایک کل جماعتی اجلاس طلب کرنا چاہیے۔ کانگریس پارٹی ہر مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہے اور ان کے پاس دہلی میں پچھلے 15 برسوں کا ترقیاتی تجربہ موجود ہے، جو آلودگی کے مسئلے کے حل میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
یادو نے مزید کہا کہ دہلی کے عوام کی صحت کے تحفظ کے لیے صرف کانگریس پارٹی ہی مؤثر آواز اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے گوپال رائے پر الزام عائد کیا کہ ہزاروں کروڑوں روپے کے ٹیکس کے باوجود دہلی حکومت صاف ہوا فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ یادو نے کہا کہ گوپال رائے دہلی کی آلودگی کو 31 فیصد بتا کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق آلودگی کے مختلف ذرائع میں گاڑیوں، سڑکوں کی تعمیر، صنعتی یونٹوں، اور کھلے میں کچرا جلانے کا حصہ شامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی تنقید کی کہ گوپال رائے نے پنجاب کا نام لیے بغیر آلودگی کنٹرول میں اپنی ناکامی کو تسلیم کیا ہے۔ یادو نے سوال کیا کہ آیا عام آدمی پارٹی کی حکومت میں آنے کے بعد پنجاب میں پرالی جلانا بند ہو گیا ہے؟
یادو نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ گوپال رائے نے مصنوعی بارش کو وِنٹر ایکشن پلان میں شامل کیا تھا، لیکن اب وقت کی کمی کا بہانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نومبر اور دسمبر میں تین ماہ کا وقت ہونے کے باوجود، کیا گوپال رائے آلودگی کنٹرول کے مسئلے کو اگلی حکومت کے سپرد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔