گجرات سے ہماچل اور اتراکھنڈ تک موسلادھار بارشوں سے بھاری تباہی

اتراکھنڈ کے بیشتر علاقہ بھاری بارش سے بے حال ہیں۔ چمولی کا پاگل نالہ ایک بار پھر اپھان پر ہے۔ وہیں، لینڈ سلائڈنگ کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: گجرات کے میدانوں سے لے کر ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے پہاڑوں تک موسلادھار بارشوں سے بھاری تباہی ہوئی ہے۔ گجرات میں سڑکوں پر سیلاب کا منظر ہے، گھر، مکان سیلاب کے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ وہیں، اتراکھنڈ میں لینڈسلائڈ سے درجنوں راستے اور شاہراہیں بند ہو چکی ہیں۔

گجرات میں ہو رہی بارش کا سب سے زیادہ اثر سوراشٹر علاقہ میں ہوا ہے۔ جس میں جام نگر، پوربندر، راجکوٹ اور جوناگڑھ ضلع میں حالات بہت زیادہ خراب ہیں۔ سوراشٹر گجرات کا ایسا علاقہ ہے جہاں عموماً کم بارش ہوتی ہے لیکن اس بار ستمبر کے مہینے میں یہاں بارش نے ریکارڈ توڑ دیا ہے۔


سوراشٹر میں یہ حالات آگے بھی برقرار رہ سکتے ہیں، جس کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے پورے علاقہ میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پیشن گوئی کے مطابق بارش کا سلسلہ ابھی جاری رہے گا۔ وہیں گجرات کے نئے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے ریاست کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے افسران سے سیلاب سے متاثرہ لوگوں میں راحت رسانی کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔

وہیں، اتراکھنڈ کے بیشتر علاقہ بھاری بارش سے بے حال ہیں۔ چمولی کا پاگل نالہ ایک بار پھر اپھان پر ہے۔ وہیں، لینڈ سلائڈنگ کے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ حالات کے پیش نظر بدری ناتھ قومی شاہراہ- 58 کو بند کر دیا گیا ہے۔ بارش سے راحت نہیں ملنے کی وجہ سے ملبہ ہٹانے کا کام بھی سست ہو گیا ہے۔


رودرپریاگ میں گزشتہ چار دنوں سے لگاتار بارش ہو رہی ہے۔ کیدار ہائی وے سے لے کر بدری ناتھ ہائی وے تک جگہ جگہ لینڈ سلائڈنگ ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ہائی وے کو بند کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ رودرپریاگ کے دیہی علاقوں کی سڑکوں کا بھی بارش اور لینڈ سلائڈنگ سے برا حال ہے۔ سڑکوں پر جگہ جگہ ملبہ آ گیا ہے۔

پہاڑی ریاست ہماچل پردیش بھی لینڈ سلائیڈنگ کی مار برداشت کر رہا ہے۔ کنور میں پہاڑ سے نیشنل ہائی وے پر بڑی چٹانیں ٹوٹ کر آ گری ہییں۔ اس کے بعد کنور اور اسپیتی کے لئے ٹریفک بند کیا گیا۔ سڑکوں پر ملبہ آنے کی وجہ سے راستے بند کرنے پڑے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔