سنگین الزامات کے باوجود سی بی آئی کو مونٹو پٹیل کے خلاف جیسی کارروائی کرنی چاہیے وہ نہیں ہو رہی: کانگریس
کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی انصاف کے ساتھ کھلواڑی کرتی ہے، کیونکہ جب بی جے پی حکومت میں بی جے پی کا فیس ماسک پہنے کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی۔

شکتی سنگھ گوہل / ویڈیو گریب
’’بی جے پی کا منتر ہے– بی جے پی کا فیس ماسک پہنو اور خوب بدعنوانی کرو۔ اگر آپ گناہ کرتے ہوئے پکڑے بھی گئے تو بی جے پی آپ کو جیل نہیں جانے دے گی۔‘‘ یہ تلخ تبصرہ آج کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا رکن شکتی سنگھ گوہل نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی انصاف کے ساتھ کھلواڑ کرتی ہے، کیونکہ جب بی جے پی حکومت میں بی جے پی کا فیس ماسک پہنے کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی ہے۔
کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا فیس ماسک پہن کر گناہ کرنے والوں کے خلاف کئی بار کیس تو کیا جاتا ہے، لیکن انصاف کی دیوی کے سامنے ثبوت نہیں رکھے جاتے۔ یہی وجہ ہے کہ 2 سال تک 5000 کروڑ روپے کا بدعنوانی کرنے والوں پر ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ بغیر ایف آئی آر کے ہی 2 سال تک جانچ چلتی رہی۔ پھر جب اپوزیشن نے ایوان میں آواز اٹھائی تو ایف آئی آر تو درج کی گئی، لیکن ان کے ساتھ بہت نرمی برتی گئی۔ یہ تذکرہ شکتی سنگھ گوہِل نے فارمیسی کونسل آف انڈیا کے سربراہ مونٹو پٹیل سے متعلق کیا، جن کے خلاف کئی شکایتیں درج ہوئیں لیکن سی بی آئی نے 2 سال تک نہ ہی ایف آئی آر درج کی، نہ ہی انھیں گرفتار کیا گیا۔
شکتی سنگھ نے اس معاملے میں بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’اگر سوشل میڈیا پر کوئی حکومت کے خلاف کچھ لکھ دے تو اس کو راتوں رات گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ جب عدالت نے سی بی آئی سے پوچھا کہ آپ نے مونٹو پٹیل کو سمن تک کیوں نہیں بھیجا، تو سی بی آئی کہتی ہے کہ ہم نے اس سے فون پر بات کی تھی۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں عدالت کے سامنے ضروری ثبوت ہی نہیں رکھے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اگر آپ کو فارمیسی کالج کی منظوری چاہیے تو اس کے لیے ایک طریقۂ کار ہوتا ہے، لیکن یہاں آپ صرف پیسے دیجیے اور لائسنس لے لیجیے۔ اتنے سنگین الزامات کے باوجود سی بی آئی کو مونٹو پٹیل کے خلاف جیسی کارروائی کرنی چاہیے وہ نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘
پریس کانفرنس کے دوران شکتی سنگھ گوہِل نے ایک آڈیو بھی سنایا جس میں فارمیسی کونسل آف انڈیا کے چیئرمین مونٹو پٹیل کی بدعنوانی ظاہر ہو رہی تھی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’اس آڈیو کو سنیے، اس سے صاف ہے کہ فارمیسی کونسل کا چیئرمین مونٹو پٹیل بدعنوانی میں پوری طرح سے ملوث ہے۔ ایسے کئی ثبوت اس کے خلاف ہیں۔ لیکن پھر بھی سی بی آئی عدالت کے سامنے کوئی مضبوط ثبوت نہیں رکھ رہی ہے۔ ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ اسے بچایا جا سکے۔‘‘
راجیہ سبھا رکن صاف لفظوں میں کہتے ہیں کہ ’’مونٹو پٹیل کا صاف فنڈا تھا– پیسہ دو اور فارمیسی کالج کی منظوری لے جاؤ۔ اسے اس بات سے کوئی مطلب نہیں تھا کہ کالج کی بلڈنگ یا اسٹاف بھی ہیں یا نہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ صرف 13 دنوں میں 870 کالجوں کو منظوری دے دی گئی۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی کو ان سب کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارے ملک کے شہریوں کی صحت کے ساتھ بڑا کھلواڑ ہے۔ نریندر مودی نے گجرات کو بدعنوانی کا عالمی ماڈل بنا دیا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔