رام لیلا میدان میں ’جمہوریت بچاؤ مہاریلی‘ تھوڑی دیرمیں، عوام میں زبردست جوش

کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے ’گزشتہ 10 سال-انیائے کال‘ رہے ہیں، اب تو بات جمہوریت اور آئین کو ختم کرنے تک جا پہنچی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویپن</p></div>

تصویر ویپن

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں آج یعنی 31 مارچ کو صبح 11 بجے انڈیا اتحاد کی سبھی پارٹیاں ایک پلیٹ فارم پر دکھائی دینے والی ہیں۔ اس تقریب کو ’جمہوریت بچاؤ مہاریلی‘ نام دیا گیا ہے جو لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ اس مہاریلی میں سبھی اپوزیشن لیڈران مرکز کی مودی حکومت کے خلاف آواز بلند کریں گے اور اس کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنائیں گے۔ خاص طور سے اپوزیشن پارٹیوں و لیڈران کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ہو رہی کارروائی کو کٹہرے میں رکھا جائے گا۔ اس مہا ریلی کا نعرہ ہے ’تاناشاہی ہٹاؤ، جمہوریت بچاؤ‘۔ اس ریلی کو لے کر عوام میں زبردست جوش نظر آ رہا ہے۔

رام لیلا میدان میں ’جمہوریت بچاؤ مہاریلی‘ صبح 11 بجے شروع ہونے والی ہے جس میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان سمیت 28 اپوزیشن پارٹیوں کے کئی لیڈران کی شرکت کا امکان ہے۔ اس ریلی کو عآپ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو جیل سے باہر لانے کی حمایت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، حالانکہ کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ’’کل کی ریلی کوئی فرد مرکوز ریلی نہیں ہے، یہ انڈیا اتحاد کی ریلی ہے، یہ کسی ایک پارٹی کی ریلی نہیں ہے۔ پہلی ریلی ممبئی کے شیواجی پارک میں منعقد ہوئی تھی اور دوسری ریلی دہلی میں منعقد ہونے جا رہی ہے۔‘‘


کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس مہاریلی سے متعلق کئی پوسٹس کیے ہیں جس میں اسے ’مہاسنگرام‘ قرار دیا گیا ہے اور لوگوں سے ’آئیڈیا آف انڈیا‘ کو بچانے کی اپیل کی گئی ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’مودی حکومت کے ’گزشتہ 10 سال-انیائے کال‘ رہے ہیں۔ ان دس سالوں میں غریب و مزدور، کسان، نوجوان، خاتون سمیت ہر طبقہ پریشان ہے۔ کوئی اپنا حق مانگے تو یہ تاناشاہ حکومت اسے کچلنے کو تیار رہتی ہے۔ اب تو بات جمہوریت اور آئین کو ختم کرنے تک جا پہنچی ہے۔ جمہوریت کو بچانے کے لیے 31 مارچ کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ’جمہوریت بچاؤ مہاریلی‘ ہوگی۔‘‘

بہرحال، موصولہ اطلاع کے مطابق اس مہاریلی میں سیتارام یچوری، ڈی راجہ، محبوبہ مفتی، ڈیریک او برائن، چمپئی سورین، شرد پوار، ادھو ٹھاکرے، اکھلیش یادو، تیجسوی یادو، کلپنا سورین جیسے سرکردہ لیڈران کی بھی شرکت ہوگی۔ ان کے علاوہ نیشنل کانفرنس صدر فاروق عبداللہ بھی اس مہاریلی میں شریک ہونے والے ہیں۔ ان کے بیٹے عمر عبداللہ نے اس سلسلے میں جانکاری دی اور کہا کہ ’’دہلی کے رام لیلا میدان میں ہونے والی تقریب انڈیا اتحاد کی تقریب ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔