دہلی تشدد: عدالت نے فسادات کے 4 ملزمان کو کیا بری، الزمات ثابت نہیں ہوئے

دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو ان 4 ملزمان کو بری کر دیا، جن پر 25 فروری 2020 کو جوہری پور پلیا علاقے میں فسادات کرنے والے ہجوم کا حصہ ہونے کا الزام تھا

دہلی فساد کی فائل تصویر
دہلی فساد کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو ان 4 ملزمان کو بری کر دیا، جن پر 25 فروری 2020 کو جوہری پور پلیا علاقے میں فسادات کرنے والے ہجوم کا حصہ ہونے کا الزام تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچلا نے 2020 کے شمال مشرقی دہلی فسادات کے سلسلے میں دنیش یادو، بابو، سندیپ اور ٹنکو کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ملزمین کے خلاف لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوتے ہیں۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اگرچہ غیر قانونی اجتماع، ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ ہوئی تھی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے لیکن جہاں تک فسادی ہجوم میں ملزمان کی شناخت کا تعلق ہے، کئی گواہوں نے استغاثہ کے مقدمے کی حمایت نہیں کی۔ گواہان فسادیوں میں سے کسی کی شناخت نہیں کر سکے، انہوں نے ان کے چہرے نہیں دیکھے تھے۔ استغاثہ کے دو گواہ بھی موجودہ کیس میں زیر تفتیش واقعات میں سے کسی کے لیے مخصوص نہیں تھے۔ جج نے کہا کہ ان کے خیال میں یہاں ملزمان شک کے فائدہ کے حقدار ہیں۔


فسادیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر جوہری پور پلیا میں چار مسلم مردوں کی شناخت معلوم کرنے کے بعد انہیں مارا پیٹا تھا۔ ملزمان کے خلاف گوکل پوری پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی جس میں فسادات، قتل کی کوشش، چوری، گھر میں گھسنا، سرکاری ملازم کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی نافرمانی کرنے جیسے الزمات شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔