آلودگی سے نمٹنے کے لئے دہلی میں پہلی بار مصنوعی بارش کا استعمال کیا جائے گا

دہلی حکومت نے آلودگی کو کم کرنے کے لیے اس اکتوبر- نومبر میں کلاؤڈ سیڈنگ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ ڈی جی سی اے نے آئی آئی ٹی کانپور کو کلاؤڈ سیڈنگ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویرآئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کو کم کرنے کے لیے دہلی حکومت نے کلاؤڈ سیڈنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈاریکٹریٹ جنرل آف سیول ایویشن  یعنی  ڈی جی سی اے نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کانپور کو اجازت دے دی ہے۔ یہ کلاؤڈ سیڈنگ کا عمل یکم اکتوبر سے 30 نومبر 2025 تک چلے گا۔

اجازت کے مطابق، آئی آئی ٹی کانپور کے ایرو اسپیس انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کو (VT-IIT ) طیارے کا استعمال کرتے ہوئے کلاؤڈ سیڈنگ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم کئی شرائط عائد کی گئی ہیں جس میں  شامل ہیں  کہ تمام پروازیں ڈی جی سی اے کی نگرانی میں ہوں گی، پائلٹ کے پاس پیشہ ورانہ لائسنس اور میڈیکل فٹنس ہونا ضروری ہے۔پائلٹ کو ایسے فلائٹ آپریشنز کا تجربہ ہونا چاہیے۔پرواز سے پہلے ایئرپورٹ ڈائریکٹر اور اے ٹی سی سے کلیئرنس لازمی ہو گی۔کسی فضائی فوٹو گرافی یا سروے کی اجازت نہیں ہوگی۔محدود/ممنوعہ علاقوں پر کسی پرواز کی اجازت نہیں ہوگی۔ کوئی غیر ملکی عملہ کسی بھی حالت میں شامل نہیں ہوگا۔کلاؤڈ سیڈنگ کی سرگرمیاں مکمل طور پر مفت کی جائیں گی اور ڈی جی سی اے نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی اصول کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس اجازت کو فوری طور پر منسوخ کیا جا سکتا ہے۔


دہلی حکومت اس اقدام کو آلودگی کو کم کرنے کی اپنی کوششوں میں ایک نئی پہل کے طور پر دیکھتی ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور پہلے بھی ایسے ہی تجربات کرچکا ہے، اور اب اسے دارالحکومت کی ہوا صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

دہلی میں مصنوعی بارش کرنے کی کوششیں کئی سالوں سے زیر بحث اور منصوبہ بندی کے تحت ہیں، لیکن پہلے ٹرائلز 2025 میں طے کیے گئے تھے۔ اس سے قبل، دہلی میں کلاؤڈ سیڈنگ کی کامیابی کی کوئی تصدیق شدہ رپورٹ نہیں ہے، حالانکہ کئی کوششیں اور تجاویز دی گئی ہیں۔ اس کوشش کا مقصد ہوا سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے بارش کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، جس سے دہلی کی زہریلی ہوا سے لوگوں کو عارضی راحت ملتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔