دہلی فساد: تیزاب حملہ میں نابینا ہوئے محمد وکیل کے حملہ آوروں پر عدالت نے نامزد ایف آئی آر کا حکم جاری کیا

کرکرڈوما کورٹ نے ایک دوسرے اہم فیصلے میں فساد میں بلاوجہ پھنسائے گئے چار مسلم نوجوانوں کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔

تیزاب حملہ میں نابینہ ہوئے محمد وکیل
تیزاب حملہ میں نابینہ ہوئے محمد وکیل
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: دہلی فساد سے جڑے ایک اہم معاملے میں آج کرکرڈوما کورٹ دہلی نے کراول تھانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ تیزاب حملے اور لوٹ مار کے شکار ہوئے محمد وکیل کے حملہ آور فسادیوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کرے اور ملزمین کے ساتھ کوئی رحم کا برتاؤ نہ کرے۔ افسوس کا مقام ہے کہ دہلی فساد میں شیو وہار کے رہنے والے محمد وکیل اور ان کے اہل خانہ پر فسادیوں نے تیزاب سے حملہ کیا، جس میں محمد وکیل کی دونوں آنکھیں ختم ہوگئیں۔ ساتھ ہی ان کا گھر بار جلا دیا گیا۔ اہل خانہ چھپ چھپا کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔ لیکن اس کے باوجود مقامی پولیس نے ملزمین کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج نہ کی۔

دریں اثنا جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی سرپرستی میں محمد وکیل کی آنکھوں کا علاج ہو رہا ہے۔ ان کو جمعیۃ نے مکان بنا کر بھی دیا۔ ان کی معاشی مدد بھی کی گئی۔ لیکن یہ احساس ہمیشہ رہا کہ جن فسادیوں نے ان کو تباہ کرنے کی کوشش کی، وہ آج تک آزاد گھوم رہے ہیں۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے ایڈووکیٹ محمد سلیم ملک نے عدالت کے سامنے محمد وکیل کا موقف پیش کیا اور انصاف دلانے کی فریاد کی۔ عدالت نے پولیس کی کوتاہی پر تنقید کرتے ہوئے فوری نامزد ایف آئی آر کا حکم دیا ہے۔ نیز مقدمے کی طوالت پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔


اس سے قبل انصاف میں ہو رہی تاخیر اور اپنی صحت کی وجہ سے محمد وکیل بہت مایوس ہو رہے تھے اور وہ مقدمہ میں دلچسپی کھو چکے تھے۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی کو ایڈووکیٹ محمد سلیم ملک نے جب مطلع کیا تو انھوں نے محمد وکیل کو دفتر جمعیۃ علماء ہند طلب کیا اور ان سے کہا کہ ملک کی عدالت آپ کو انصاف دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے، آپ کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی، عدالتی معاملات کے نگراں مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ اور دوسرے وکلاء آپ کے معاملے میں فکر مند ہیں۔ اس لیے فسادیوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی لڑائی میں آگے بڑھیں۔ بعد ازاں محمد وکیل نے حامی بھر دی۔ ملاقات میں ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند، ان کی راحت و رسانی امور کے ذمہ دار مولانا غیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند نے ان کی صحت کے بارے میں بھی پوچھا تو انھوں نے کہا کہ الحمدللہ آپ حضرات کی کوشش سے ہلکی پھلکی بینائی لوٹ بھی آئی ہے، بس دعاء کر دیجیے۔

کرکرڈوما کورٹ نے ایک دوسرے اہم فیصلے میں فساد میں بلاوجہ پھنسائے گئے چار مسلم نوجوانوں کو بری کرنے کا بھی فیصلہ سنایا۔ ان میں سے محمد شعیب، شاہ رخ اور راشد کی پیروی جمعیۃ کے وکیل ایڈوکیٹ محمد سلیم ملک کر رہے تھے۔ ان لوگوں پر پولیس نے 17 مقدمات تھوپ رکھے تھے، لیکن صبر و استقلال کی بڑی طاقت کی وجہ سے بالآخر ان کو انصاف مل گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔