دہلی فسادات: شاہ عالم سمیت 3 افراد الزامات سے بری، عدالت نے کہا ’یہ فسادات پولیس کی ناکامیوں کے لیے یاد رکھے جائیں گے‘

ایڈیشنل سیشن جج نے پولیس جانچ کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ میں خود کو یہ کہنے سے نہیں روک پا رہا ہوں کہ تاریخ بٹوارے کے بعد ہوئے اس سب سے بھیانک فساد کو پولیس کی ناکامی کے طور پر یاد رکھے گا۔

عدالت، علامتی تصویر
عدالت، علامتی تصویر
user

تنویر

دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت نے جمعرات کو ایک انتہائی اہم فیصلہ سنایا جس میں نہ صرف ملزم طاہر حسین کے بھائی شاہ عالم اور دیگر دو افراد کو الزامات سے بری کر دیا، بلکہ دہلی پولیس کو سخت پھٹکار بھی لگائی۔ عدالت نے واضح لفظوں میں کہا کہ یہ فسادات دہلی پولیس کی ناکامی کے لیے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

تین افراد کو الزامات سے بری کرنے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے پولیس جانچ کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ میں خود کو یہ کہنے سے نہیں روک پا رہا ہوں کہ تاریخ بٹوارے کے بعد ہوئے اس سب سے بھیانک فسادات کو پولیس کی ناکامی کے طور پر یاد رکھے گا۔ اس کارروائی میں پولیس افسران کی نگرانی میں صاف کمی محسوس کی گئی۔ علاوہ ازیں پولیس نے جانچ کے نام پر عدالت کی آنکھوں میں پٹی باندھنے کا بھی کام کیا۔


دہلی فسادات معاملہ میں پولیس کی لاپروائی پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے جج نے کہا کہ فسادات کی کارروائی کے دوران پولیس نے صرف چارج شیٹ داخل کرنے کی جلدبازی دکھائی، اصل معنوں میں کیس کی جانچ ہو ہی نہیں رہی۔ یہ صر وقت کی بربادی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے کچھ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں ہوئے فسادات میں 750 معاملے داخل کیے گئے ہیں، ان میں سے بھی بیشتر کیس کی سماعت اسی (کڑکڑڈوما) کورٹ کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ صرف 35 معاملوں میں ہی الزامات طے ہو پائے ہیں۔ کئی ملزمین اس وقت صرف اس لیے جیل میں پڑے ہوئے ہیں کیونکہ ابھی تک ان کے کیس کی سماعت شروع نہیں ہو سکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔