دہلی فساد: آئی بی افسر انکت شرما قتل معاملہ میں طاہر حسین سمیت 11 افراد کے خلاف عدالت نے الزام طے کیا

عدالت نے جو فیصلہ سنایا ہے اس میں کہا ہے کہ طاہر حسین لگاتار بھیڑ کی نگرانی کر رہا تھا اور ہدایت دے رہا تھا، اور یہ سب ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔

عدالت، علامتی تصویر
عدالت، علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

شمال مشرقی دہلی علاقہ میں 2020 میں ہوئے فساد سے منسلک ایک معاملے میں دہلی کے کڑکڑڈوما کورٹ نے ملزمین کے خلاف الزام طے کر دیا ہے۔ عدالت نے ایم سی ڈی کے سابق کونسلر طاہر حسین سمیت 11 افراد کے خلاف سازش، فساد، قتل اور مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق دفعات کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔

کڑکڑڈوما کورٹ نے انٹلیجنس بیورو (آئی بی) افسر انکت شرما کے قتل معاملے میں طاہر حسین و دیگر کے خلاف الزام طے کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ علاوہ ازیں عدالت نے اس قتل میں طاہر حسین کے کردار کو بھی اہم تصور کیا ہے۔ کڑکڑڈوما کورٹ کا کہنا ہے کہ گواہوں کے بیانات سے واضح ہو رہا ہے کہ سبھی ملزم جائے حادثہ پر موجود تھے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ طاہر بھیڑ کو اکسا رہا تھا اور یہ سب واقعہ کے دوران لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق کڑکڑڈوما کورٹ نے تعزیرات ہند کی دفعات 147، 148، 153 اے، 302 اور 120 بی کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ بھیڑ لوگوں اور ان کی ملکیت پر حملہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار کی گئی تھی۔ طاہر حسین نے بھی لوگوں کو مارنے اور بھیڑ کو اکسانے میں اہم کردار نبھایا تاکہ لوگوں کو نہ چھوڑا جائے۔ عدالت کے مطابق جب انکت بھیڑ کے سامنے آیا تو طاہر حسین نے بھیڑ کو اکسایا۔

عدالت نے جو فیصلہ سنایا ہے اس میں کہا ہے کہ طاہر حسین لگاتار بھیڑ کی نگرانی کر رہا تھا اور ہدایت دے رہا تھا، اور یہ سب ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ بھیڑ میں موجود سبھی شخص ایک خاص طبقہ کے لوگوں کو نشانہ بنانے کے مقصد سے اس میں شامل ہوئے۔ بھیڑ لوگوں کو مارنے، نقصان پہنچانے کے واضح ہدف سے کام کر رہی تھی۔ عدالت کا مزید کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف موجود ثبوتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ فساد کرنے، لوگوں کی ملکیت کو تباہ کرنے اور ان کو نقصان پہنچانے والی مجرمانہ سازش میں شامل تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔