دہلی: کنہیا کمار کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بابر پور میں میٹنگ کا انعقاد

چودھری زبیر احمد نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب سے کانگریس پارٹی نے کنہیا کمار کو شمال مشرقی پارلیمانی حلقہ سے امیدوار بنایا ہے، تب سے دہلی کی اس سیٹ پر پورے ہندوستان کی نگاہیں مرکوز ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>بابر پور میں میٹنگ کا منظر</p></div>

بابر پور میں میٹنگ کا منظر

user

محمد تسلیم

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی سے کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کو کامیاب بنانے کے لیے جگہ جگہ میٹنگوں کا انعقاد ہو رہا ہے۔ اسی کے تحت آج کنہیا کمار کے انتخابی دفتر بابر پور میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی جس میں شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ کے پانچ اسمبلی حلقوں (سیلم پور، بابر پور، روہتاش نگر، گونڈہ اور سیما پوری) کے کانگریس لیڈران، بلاک صدور، سابق امیدوار، ڈیلی گیٹ و کارکنان سمیت معزز افراد نے شرکت کی۔ یہ میٹنگ دوپہر 12 بجے سے شام 6 بجے تک چلی۔

اس میٹنگ کی صدارت بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد نے کی اور نظامت کے فرائض ڈیلی گیٹ سید ناصر جاوید نے بحسن و خوبی انجام دیے۔ میٹنگ میں اس بات پر غور و خوض کیا گیا کہ سبھی کانگریس لیڈران اپنے اپنے اسمبلی حلقہ میں امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کی فتحیابی کے لیے آج سے ہی محنت میں لگ جائیں۔ تاہم اگر کسی کو کہیں کوئی پریشانی یا دقت پیش آ رہی ہے تو اس کا تذکرہ کریں۔ علاوہ ازیں کوئی اپنا مشورہ دینا چاہتا ہے تو وہ بلاجھجک دے سکتا ہے۔

دہلی: کنہیا کمار کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بابر پور میں میٹنگ کا انعقاد

اس موقع پر چودھری زبیر احمد نے شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جب سے کانگریس پارٹی نے کنہیا کمار کو شمال مشرقی پارلیمانی حلقہ سے امیدوار بنایا ہے تب سے دہلی کی اس سیٹ پر پورے ہندوستان کی نگاہیں مرکوز ہیں۔ لوگوں سے ملاقات اور جگہ جگہ میٹنگ کے ذریعہ جو بات سامنے نکل کر آرہی ہے، وہ یہ ہے کہ لوگ کنہیا کمار کو ایک مضبوط امیدوار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر دل عزیز لیڈر راہل گاندھی کی تاریخی ’بھارت جوڑو یاترا‘ جب سے یہاں سے گزری ہے، اسی دن سے یہاں کے لوگوں کا مزاج بدلا ہے۔

چودھری زبیر احمد کا کہنا ہے کہ لوگ خود چاہتے ہیں کوئی ایسا امیدوار آئے جو عوام کے مسائل کی بات کرے، نوجوانوں کی بے روزگاری کی بات کرے، بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بولے اور اپنے پارلیمانی حلقہ کے لیے مثالی کام کر کے دکھائے۔ کنہیا کمار میں یہ تمام خوبیاں موجود ہیں۔ انہوں نے شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ میں کانگریس پارٹی کی مضبوطی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2022 میں ہوئے ایم سی ڈی الیکشن میں پوری دہلی میں کانگریس کی 9 سیٹیں آئیں ہیں جس میں سے 5 سیٹیں اسی پارلیمانی حلقہ نے دی ہیں۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ لوگ بدلاؤ کا من بنا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ نوجوانوں میں کنہیا کمار کو لے کر زبردست جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔

دہلی: کنہیا کمار کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے بابر پور میں میٹنگ کا انعقاد

میٹنگ میں دہلی کانگریس کے سابق صدر چودھری انل کمار نے بھی شرکت کی اور لوگوں میں جوش بھرنے کا کام کیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی رہنمائی اور ساتھ سے ہی بڑی سے بڑی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے، اور انڈیا اتحاد کے بعد یہ پوری طرح سے ثابت ہو چکا ہے۔ اسی لیے ہمیں کسی کی باتوں میں نہیں آنا ہے اور کنہیا کمار کی کامیابی کے لئے کام کرنا ہے۔

اس موقع پر اپنے سیاسی تجربات شیئر کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی چودھری متین احمد اور حسن احمد نے کہا کہ ایک اچھا لیڈر وہی ہوتا ہے جو لوگوں کے درمیان رہ کر ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرے اور عوام سے جڑے مسائل کو پوری آب و تاب سے پارلیمنٹ میں اٹھائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی کے لیڈران نے ہمیشہ عوام اور اس ملک کی خدمت کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب لوگوں نے محسوس کیا کہ ہم نے غلط پارٹی کی باتؤں میں آ کر اپنا ووٹ ضائع کر دیا ہے، تو اب وہ دوبارہ کانگریس پارٹی کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں۔


سابق ضلع صدر کیلاش جین بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ انھوں نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں میں مذہب کے نام پر ہوئی سیاست کی وجہ سے جو نفرت پیدا ہوئی ہے اس سے اب لوگ تنگ آ چکے ہیں۔ لوگوں کی سمجھ میں آ گیا ہے کہ یہ ملک آپسی بھائی چارے سے ہی ترقی کرے گا۔ اسی لیے لوگ خود کہہ رہے ہیں کہ جو ترقی کی بات کرے گا ہم اسی کے ساتھ ہیں۔

اس میٹنگ میں وجے سنگھ لوچو، ویر سنگھ ڈھینگان، دہلی پردیش سیوا دَل کے صدر سنیل کمار، کونسلر حاجی ظریف، سابق ضلع صدر کیلاش جین، سابق یوتھ کانگریس صدر راجکمار جین، لوک سبھا انچارج چمن داس، ڈاکٹر سنجو شرما، جتیندر بھوگل، منیش جی وغیرہ نے بھی شرکت کی اور کانگریس لیڈران کے مشورے بغور سنے۔ میٹنگ کے اختتام پر طے ہوا کہ سبھی کی باتوں کو توجہ میں رکھ کر آئندہ منصوبہ بنایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔