دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ: ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے کیا سپریم کورٹ سے رجوع، سی بی آئی تحقیقات اور گرفتاری کو کیا چیلنج

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سسودیا کی عرضی پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اور معاملے کی سماعت آج (28 فروری) سہ پہر 3.30 بجے ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے کے سلسلے میں سی بی آئی ریمانڈ پر بھیجے گئے دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سسودیا نے سپریم کورٹ میں اپنی گرفتاری اور سی بی آئی کی جانچ کے طریقہ کار کو چیلنج کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سسودیا کی عرضی پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ معاملے کی سماعت آج (28 فروری) سہ پہر 3.30 بجے ہوگی۔

یاد رہے کہ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے اتوار (26 فروری) کو دہلی حکومت کی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی نے انہیں پیر کو راؤز ایونیو کورٹ میں پیش کیا، جہاں سے انہیں 5 دن کی سی بی آئی حراست میں بھیج دیا گیا۔


کیجریوال حکومت نے 17 نومبر 2021 کو راجدھانی دہلی میں نئی ایکسائز پالیسی کو لاگو کیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ نئی پالیسی سے مافیا راج ختم ہو جائے گا۔ جولائی 2022 میں دہلی کے اس وقت کے چیف سکریٹری نے اس معاملے میں ایل جی (لیفٹیننٹ گورنر) وی کے سکسینہ کو رپورٹ پیش کی تھی۔

اس رپورٹ میں ایکسائز پالیسی میں گڑبڑی کے ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا پر شراب کے تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچانے کا بھی الزام لگایا گیا۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو کیس درج کیا تھا اور 26 فروری یعنی اتوار کو سسودیا کو گرفتار کر لیا۔


جانچ ایجنسی سی بی آئی نے بتایا تھا کہ نئی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے معاملے کی تحقیقات کے لئے سسودیا اور ایکسائز منسٹر انچارج اور 14 دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ڈپٹی سی ایم کو 19 فروری 2023 کو سی آر پی سی کی دفعہ 41-اے کے تحت تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے مصروفیات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ہفتے کا وقت مانگا تھا۔ ان کی درخواست پر دوبارہ نوٹس جاری کیا گیا۔ سسودیا اس کے بعد سی بی آئی عہدیداروں کے سامنے پیش ہوئے لیکن عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوالوں کے گول مول جواب دیئے اور تفتیش میں تعاون نہیں کیا، لہذا انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔