ایل آئی سی کے حصص میں زبردست گراوٹ، اڈانی بحران کے سبب بیمہ کمپنی کے اسٹاک پر دباؤ!

لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کے حصص میں مسلسل گراوٹ درج کی جا رہی ہے اور گزشتہ روز یہ 52 ہفتے کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ اسے اڈانی گروپ کے حصص میں جاری گراوٹ کا اثر قرار دیا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کی سب سے بڑی سرکاری انشورنس کمپنی لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) کے شیئرز میں گراوٹ کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ ایل آئی سی کے حصص پیر (27 فروری) کو تین فیصد سے کی گراوٹ درج کی گئی اور یہ اپنے 52 ہفتے کی کم ترین سطح پر پھسل گئے۔

خیال رہے کہ ایل آئی سی کے شیئرز ایک روز قبل 584.65 روپے پر بند ہوئے تھے، جبکہ پیر کے کاروبار میں ان میں 3.19 فیصد کی کمی واقع کی گئی اور یہ 566 روپے پر آ گئے۔ ایل آئی سی کے حصص میں گراوٹ کا یہ سلسلہ 7 دنوں سے جاری ہے۔ مشکلات میں گھرے اڈانی گروپ کے ساتھ سرکاری انشورنس کمپنی کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔


رپورٹ کے مطابق اڈانی کے حصص میں گراوٹ اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں زبردست نقصان سے ایل آئی کے حصص متاثر ہو رہے ہیں۔ مارکیٹس موجو کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر سنیل دمانیانے کہا ’’اڈانی کے حصص میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ایل آئی سی کے حصص کے دام گر رہے ہیں۔ اسٹاک میں مجموعی طور پر 19.96 فیصد کی گراوٹ واقع ہوئی ہے۔

ایل آئی سی نے اڈانی گروپ کی تقریباً تمام درج فہرست کمپنیوں کے حصص میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان میں اڈانی انٹرپرائزز، اڈانی گرین انرجی، اڈانی پورٹس، اڈانی ٹوٹل گیس، اڈانی ٹرانسمیشن، امبوجا سیمنٹس اور اے سی سی شامل ہیں۔ بی ایس ای کو دئے گئے ڈیٹا میں ایل آئی سی نے بتایا تھا کہ اس کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری اڈانی پورٹ میں ہے۔ اس کمپنی میں اس کا حصہ 9.1 فیصد ہے۔ وہیں، 6 کمپنیوں میں اس کی 1.25 فیصد سے 6.5 فیصد تک حصہ داری ہے۔


یاد رہے کہ 24 جنوری کو ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ پر اپنی تحقیقی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں حصص اور قرض میں ہیرا پھیری کے حوالے سے سنسنی خیز دعوے کئے گئے تھے۔ اس رپورٹ کے آنے کے بعد سے اڈانی کے شیئرز میں زبردست گراوٹ درج کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔