دہلی حکومت کی نئی مشکل! ایل جی نے اب ’بس خرید‘ معاملہ میں بھی دی سی بی آئی تحقیقات کو منظوری

بس خرید معاملے میں سی بی آئی کی جانچ پر دہلی حکومت کا بیان آیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ٹینڈرز منسوخ کیے گئے اور بسیں کبھی نہیں خریدی گئیں۔

اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے ڈی ٹی سی کی طرف سے 1000 لو فلور بسوں کی خریداری میں مبینہ بدعنوانی کی جانچ کے لیے سی بی آئی کو شکایت بھیجنے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس سال جون میں سکسینہ کو بھیجی گئی ایک شکایت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) نے منصوبہ بند طریقہ سے وزیر ٹرانسپورٹ کو بسوں کی ٹینڈرنگ اور خریداری کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا۔

اس معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر کو 9 جون 2022 کو ایک شکایت موصول ہوئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ منصوبہ بند طریقے سے وزیر ٹرانسپورٹ کو ٹینڈرنگ اور بسوں کی خریداری سے متعلق کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ دھاندلی کے مقصد کے لیے ڈی آئی ایم ٹی ایس کو بی آئی ڈی مینجمنٹ کنسلٹنٹ کے طور پر مقرر کیا اور جولائی 2019 میں 1000 سی این جی بسوں کی خریداری اور مارچ 2020 میں سالانہ رکھ رکھاؤ کنٹریکٹ کے لیے نیلامی کی بولی میں بے ضابطگیاں تھیں۔


تاہم گزشتہ سال شکایت کے بعد بس کی خریداری کا ٹینڈر منسوخ کر دیا گیا ہے لیکن لیفٹیننٹ گورنر نے یہ شکایت 22 جولائی کو چیف سکریٹری کو بھیجی، 19 اگست کو چیف سکریٹری نے اپنی رپورٹ بھیجی جس میں کہا گیا کہ ٹینڈر کے عمل میں سنگین تضادات پائے گئے۔ سی وی سی کے رہنما خطوط اور عمومی مالیاتی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔ جان بوجھ کر ڈی آئی ایم ٹی ایس کو کنسلٹنٹ بنایا گیا تاکہ ٹینڈر کے عمل میں موجود تضادات پر اتفاق کیا جا سکے۔ ڈی ٹی سی کے ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ میں بھی اسی تضادات کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سکسینہ نے شکایت سی بی آئی کو بھیج دی ہے۔

بس خرید معاملے میں سی بی آئی کی جانچ پر دہلی حکومت کا بیان آیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ٹینڈرز منسوخ کیے گئے اور بسیں کبھی نہیں خریدی گئیں۔ دہلی حکومت نے کہا کہ دہلی کو زیادہ پڑھے لکھے ایل جی کی ضرورت ہے، موجودہ ایل جی کو معلوم نہیں ہے کہ وہ کس کاغذ پر دستخط کر رہے ہیں۔ دہلی حکومت کے بیان کے مطابق خود لیفٹیننٹ گورنر پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں۔ وہ توجہ ہٹانے کے لیے ایسی انکوائری کا حکم دے رہا ہے۔ اس طرح کی تحقیقات کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔


حکومت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت کے خلاف بے بنیاد شکایات کے بعد اب وہ چوتھے وزیر کی شکایت کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر پہلے اپنے اوپر کرپشن کے الزامات کا جواب دیں۔ لیفٹیننٹ گورنر پر کھادی ولیج انڈسٹری کمیشن کے چیئرمین کے طور پر 1400 کروڑ روپے کا گھپلہ کرنے کا الزام ہے۔ اس دوران انہوں نے بغیر ٹینڈر کے اپنی بیٹی کو ٹھیکہ دے دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔