آلودگی پر دہلی حکومت سخت، پی یو سی سی ضوابط کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان
دہلی کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آلودگی کی سطح دوبارہ شدید ہوتی ہے توبی ایس۔6 معیار سے نیچے والی گاڑیوں کے داخلے پر دوبارہ پابندی لگائی جاسکتی ہے۔

قومی راجدھانی میں مسلسل بڑھتی فضائی آلودگی کے پیش نظر دہلی حکومت نے ایک اور سخت فیصلہ لیا ہے۔ اب آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلے میں حکومت نے پی یو سی سی (پولیشن انڈر کنٹرول سرٹیفکیٹ) کے ضوابط کی خلاف ورزیوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بغیر مجاز پی یو سی سی کسی بھی گاڑی کو دہلی کی سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
حکومت نے گاڑی ڈرائیوروں کو واضح پیغام دیا ہے کہ آئندہ احکامات تک پی یو سی سی رکھنا پوری طرح لازمی ہوگا۔ خواہ 2 پہیہ گاڑی ہو یا 4 پہیہ ، ہر گاڑی کی جانچ کی جائے گی۔ جن گاڑیوں کے پاس مجاز پی یو سی سی نہیں ملے گا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اور جرمانہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ قدم صحت عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
اگرچہ گریپ۔4 کی سخت پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں، لیکن حکومت نے واضح کردیا ہے کہ اس سے متعلق متعدد پابندیاں مستقل طور پر برقرار رہیں گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آلودگی کی سطح کم ہوتی ہے تو بھی ضابطوں میں پوری طرح نرمی نہیں کی جائے گی۔ آلودگی کے حوالے سے چوطرفہ تنقید کا سامناکرنے والی دہلی حکومت چاہتی ہے کہ مستقبل میں حالات دوبارہ خراب نہ ہوں، اس لیے پہلے سے ہی احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔
ان حالات میں دہلی کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ حکومت صحت عامہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ حکومت نے یہ بھی وارننگ دی ہے کہ اگر دہلی میں آلودگی کی سطح دوبارہ شدید ہوتی ہے توبی ایس۔6 معیار سے نیچے والی گاڑیوں کے داخلے پر دوبارہ پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ اس کا مقصد سڑکوں پر دباؤ کو کم کرنا اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔