وعدہ وفا نہ کر سکی کیجریوال حکومت، کورونا اموات پر نہیں ملا طبی اہلکاروں کے کنبوں کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ

دہلی کی کیجریوال حکومت نہ صرف اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ رہی ہے، بلکہ ڈھلمل رویہ بھی اختیار کیے ہوئے ہے، حکومت نے کورونا سے ہوئیں اموات پر طبی اہلکاروں کے کنبہ کو اب تک معاوضہ نہیں دیا۔

اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
user

ایشلن میتھیو

دہلی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق کورونا لہر کے دوران کم از کم 177 طبی اہلکاروں کی موت ہوئی تھی۔ دہلی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کورونا سے ہوئی طبی اہلکاروں کی موت معاملے میں حکومت ایک کروڑ روپے کا معاوضہ ان کے کنبہ کو دے گی۔ گزشتہ دو سال کے دوران صرف 8 طبی اہلکاروں کے کنبوں کو ہی یہ معاوضہ دیا گیا ہے۔ ویسے حکومت کئی مواقع پر دعویٰ کرتی رہی ہے کہ اس نے 17 اور 13 کنبوں کو معاوضہ دیا ہے، لیکن آر ٹی آئی سے ملی جانکاری نے حقیقت عیاں کر دی ہے۔

آر ٹی آئی کے تحت ملے جواب کے مطابق عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت نے کہا ہے کہ اسے معاوضے کے لیے 40 درخواستیں ملی تھیں جن میں سے 8 کو منظوری دے دی گئی ہے، جب کہ 26 ابھی زیر غور ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی سامنے آیا ہے کہ اس دوران 6 درخواستوں کو خارج کر دیا گیا۔ یہ معاوضہ ڈی ڈی ایم اے (دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) اور وزیر اعلیٰ کووڈ فیملی معاشی امداد منصوبہ سے الگ ہے۔

وعدہ وفا نہ کر سکی کیجریوال حکومت، کورونا اموات پر نہیں ملا طبی اہلکاروں کے کنبوں کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ
وعدہ وفا نہ کر سکی کیجریوال حکومت، کورونا اموات پر نہیں ملا طبی اہلکاروں کے کنبوں کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ

آر ٹی آئی کارکن کنہیا کمار کی عرضی پر یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ دراصل دہلی حکومت اس معاملے میں متضاد بیانات دیتی رہی ہے۔ اگست 2021 میں ایک آر ٹی آئی کے جواب میں حکومت نے بتایا تھا کہ اس نے 17 طبی اہلکاروں کے کنبوں (جن میں ڈاکٹر، سینیٹری ورکر، ٹیچر وغیرہ بھی تھے) کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دیا ہے۔ اس کے بعد فروری 2002 میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے اعلان کیا کہ دہلی حکومت 13 طبی اہلکاروں کے کنبوں کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دے گی۔

کورونا لہر کے دوران طبی اہلکار کے کام کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپریل 2020 میں اعلان کیا تھا کہ جس بھی طبی اہلکار کی کووڈ ڈیوٹی کرتے ہوئے موت ہوگی اس کے کنبہ کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ طبی اہلکار بھی فوجیوں کی طرح ہیں جو ملک کی حفاظت کر رہے ہیں۔ 13 مئی 2020 کو حکومت کے ذریعہ جاری ایک سرکلر کے مطابق سبھی قسم کے طبی اہلکاروں کو ایک کروڑ روپے معاوضے کا عالان کر دیا گیا تھا۔ لیکن دو سال گزرنے کے بعد بھی اب تک یہ اعلان کھوکھلا ہی ثابت ہوا ہے۔ اعلان کے 20 مہینے گزرنے کے بعد حکومت نے ایک وزارتی گروپ بنایا، جس میں نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، وزیر صحت ستیندر جین اور ریونیو وزیر کیلاش گہلوت کو شامل کیا گیا۔ اس وزارتی گروپ کی سفارشیں وزیر اعلیٰ دفتر کو منظوری کے لیے بھیجی جانی ہیں۔


آر ٹی آئی سے سامنے آیا ہے کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق دہلی میں کورونا سے 56 ڈاکٹر، 13 نرسز، 16 پیرامیڈیکل اسٹاف اور 92 صفائی اہلکاروں کی موت ڈیوٹی کے دوران ہوئی ہے۔ معاوضہ ملنے میں تاخیر کے سبب طبی اہلکاروں کے کنبوں نے نرسنگ اسٹاف کے ساتھ جنوری 2022 میں مظاہرہ بھی کیا تھا۔ نرس یونین نے کہا ہے کہ جس راجکمار اگروال کی کورونا میں ڈیوٹی کرتے ہوئے لوک نائک جے پرکاش اسپتال میں کووڈ سے مئی 2021 میں موت ہوئی تھی اس کے کنبہ کو ابھی دو ہفتہ پہلے ہی معاوضہ ملا ہے۔ وہ بھی تب جب کنبہ نے عوامی اپیل جاری کی۔ یونین کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت نے اگروال کے کنبہ سے کسی کو بھی ہمدردی کی بنیاد پر ملازمت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

دہلی نرس فیڈریشن کے جنرل سکریٹری لیلادھر رام چندانی کا کہنا ہے کہ فیڈریشن دو سال سے اس بارے میں حکومت کو خط لکھ رہی ہے، لیکن حکومت ہیلتھ کیئر ورکرس کو لے کر بے حس بنی ہوئی ہے۔ دہلی حکومت نے اس سلسلے میں فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔