مودی حکومت میں تھوک شرح مہنگائی پھر ریکارڈ اونچائی پر، معیشت کو لگا جھٹکا

وزارت برائے کامرس و صنعت کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق فروری میں ایندھن کی قیمتوں میں سب سے زیادہ 31.50 فیصد کی تیزی دیکھی گئی۔

شرح مہنگائی، تصویر آئی اے این ایس
شرح مہنگائی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں فروری ماہ میں مہنگائی کے اعداد و شمار سامنے آ گئے ہیں۔ فروری ماہ میں ایک بار پھر تھوک شرح مہنگائی بڑھ کر 13.11 فیصد پر پہنچ گئی۔ اس سے پہلے جنوری ماہ میں ملک کی شرح مہنگائی 12.96 فیصد رہی تھی، جب کہ اس سے پہلے دسمبر 2021 میں یہ 13.56 فیصد رہی تھی جو اَپ ڈیٹ ہو کر 14.3 فیصد ہو گئی تھی۔ نومبر میں مہنگائی 14.23 فیصد تھی۔

ایندھن، اشیائے خوردنی، مینوفیکچر مصنوعات کی اونچی قیمتوں کے سبب فروری میں ملک کی تھوک پرائس انڈیکس پر مبنی شرح مہنگائی ریکارڈ پر رہی ہے۔ ایندھن، پرائمری اشیاء، مینوفیکچر مصنوعات کی لگاتار بڑھتی قیمت سے سالانہ بنیاد پر شرح مہنگائی میں تیز اضافہ ہوا ہے۔ وزارت برائے کامرس و صنعت کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق فروری میں ایندھن کی قیمتوں میں سب سے زیادہ 31.50 فیصد کی تیزی دیکھی گئی۔ اس دوران پرائمری اشیاء کی تھوک قیمت 13.39 فیصد اور مینوفیکچر مصنوعات کی قیمت 9.84 فیصد بڑھی۔


فروری 2022 میں دالوں، اناج، گیہوں، سبزی، پھل، آلو، انڈا، گوشت، مچھلی اور تلہن کی قیمت بھی چڑھ گئیں، جبکہ پیاز کی تھوک قیمت میں گراوٹ دیکھی گئی۔ ان کے علاوہ معدنیات، خام تیل، قدرتی گیس، پٹرول، ایل پی جی، کپڑا وغیرہ کی قیمت بھی فروری میں بے تحاشہ بڑھ گئی۔ یہ لگاتار گیارہواں مہینہ ہے جب ملک کی شرح مہنگائی دو ہندسے میں درج ہوئی ہے۔ فروری 2021 میں تھوک شرح مہنگائی محض 4.83 فیصد درج ہوئی تھی۔

گزشتہ 11 مہنے سے تھوک شرح مہنگائی ملک کی معیشت کے لیے سنگین فکر کا موضوع بنا ہے۔ شرح مہنگائی کے ریکارڈ اونچائی پر بنے رہنے سے ملک کی معیشت کے سامنے لگاتار چیلنج بنا ہوا ہے۔ اس درمیان آئندہ مہینے ریزرو بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ ہونے والی ہے۔ لیکن لگاتار مہنگائی میں اضافہ سے ریزرو بینک پر پالیسی میں تبدیلی کا دباؤ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔