دہلی: دیوالی پر فائر بریگیڈ کو 200 سے زیادہ ایمرجنسی کالز موصول، پٹاخوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں لگی آگ

دہلی حکومت کی طرف سے تمام قسم کے پٹاخوں کو ذخیرہ کرنے، فروخت کرنے اور استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے باوجود، فائر بریگیڈ کو دیوالی کے دن 200 سے زیادہ ہنگامی اور آگ سے متعلق کالز موصول ہوئیں

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی حکومت کی طرف سے تمام قسم کے پٹاخوں کو ذخیرہ کرنے، فروخت کرنے اور استعمال کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے باوجود، فائر بریگیڈ کو دیوالی کے دن 200 سے زیادہ ہنگامی اور آگ سے متعلق کالز موصول ہوئیں۔ حکام نے بتایا کہ پٹاخوں کی وجہ سے لگنے والی آگ سے متعلق صرف 9 کالیں موصول ہوئیں۔

دہلی فائر سروس (ڈی ایف ایس) کے ڈائریکٹر اتل گرگ نے کہا، "دیوالی کے موقع پر فائر بریگیڈ کو شہر بھر سے آتشزدگی کے واقعات سے متعلق کل 201 کالیں موصول ہوئیں۔‘‘ ایک اور فائر عہدیدار نے کہا، "کئی واقعات میں آگ دیے روشن کرنے کی وجہ سے آگ لگی اور کئی واقعات میں کوڑے کے ڈھیر میں آگ آگ گئی۔ کوڑے پر غالباً جلتے ہوئے پٹاخے گرے ہوں گے۔"


اعداد و شمار کے مطابق سال 2021 میں محکمہ کو آگ سے متعلق 152 کالیں موصول ہوئی تھیں۔ 2020 میں کل 205 کالز موصول ہوئیں جبکہ 2019 میں محکمہ کو آگ لگنے کے واقعات سے متعلق 245 کالیں موصول ہوئی تھیں۔

مشرقی دہلی کے گاندھی نگر علاقے میں پیر کو بدترین آگ لگی، جس پر قابو پانے کے لیے 10 فائر ٹینڈروں کو کام میں لگایا گیا۔ دیوالی کی شام اس علاقے میں ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے دو فائر فائٹرز زخمی ہوئے، جب کہ چار لوگوں کو بچا لیا گیا۔ آگ لگنے کی وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

فائر حکام نے بتایا کہ گاندھی نگر علاقے سے شام تقریباً 6.50 بجے گلی نمبر 12، رگھوبر پورہ-2 میں واقع ایک فیکٹری میں آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد 10 فائر ٹینڈرز موقع پر بھیجے گئے۔

ایک اور واقعہ میں شمال مغربی دہلی کے پرشانت وہار علاقے میں ایک ریستوران میں آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہمیں رات 8.50 بجے آگ لگنے کی اطلاع ملی، جس کے بعد 7 فائر ٹینڈرز کو موقع پر بھیجا گیا۔

اس سال کی دیوالی میں، قومی راجدھانی میں تقریباً 2900 فائر بریگیڈ اہلکار تعینات کیے گئے تھے اور اضافی فائر اسٹیشن بھی قائم کیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔